turky-urdu-logo

خطے میں امن کے قیام اور غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے سفارت کاری کا استعمال جاری رکیں گے،صدر ایردوان

صدر ایردوان خطے میں امن کے قیام اور غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے سفارت کاری کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیل کے حملے شروع ہونے کے بعد سے صدر ایردوان نے فلسطینی صدر محمود عباس، اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش سمیت تقریباً 30 رہنماؤں اور اعلیٰ حکام سے فون پر بات چیت کی ہے۔

انہوں نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی، لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، اردن کے شاہ عبداللہ دوم، الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون اور دیگر سے بھی غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے تمام ممالک کو آواز اٹھانی چاہیے،سدر ایردوان نے ان رابطوں میں اس بات پر زور دیا کہ موجودہ تنازع عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

قازقستان میں OTS کا 10 واں سربراہی اجلاس

صدر ایردوان نے مختلف بین الاقوامی سربراہی اجلاسوں کے دوران غزہ میں اسرائیل کے حملوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے رواں ماہ کے اوائل میں قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ آرگنائزیشن آف ترک سٹیٹس (OTS) کے 10ویں سربراہی اجلاس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ میں انسانی بحران کے بارے میں بات کی۔

صدر ایردوان نے سربراہی اجلاس میں کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد سے، کوئی ایسا تصور نہیں ہے جو ہم نے جو کچھ دیکھا ہے اس کا جواز یا وضاحت کر سکے۔

واضح اور سیدھی بات ہے کہ غزہ میں پورے 28 دنوں سے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے۔

انہوں نے تقریب کے حاشیے پر دیگر رہنماؤں کے ساتھ محصور فلسطینی انکلیو پر اسرائیل کے حملوں پر تبادلہ خیال کیا، جن میں کرغزستان کے  صدیر جاپاروف، ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان، آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف، اور قازق صدر قاسم جومارت توکایف شامل ہیں۔

صدر اہردوان نے 9 نومبر کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کے 16ویں سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کی اور ایک بار پھر فلسطینی مظلوموں کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا۔

انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیل، مغربی ممالک کی مکمل حمایت کے ساتھ، اسکولوں، مساجد، گرجا گھروں، ہسپتالوں، یونیورسٹیوں اور شہری بستیوں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، اور انسانیت کی ہر قدر کو پامال کر رہا ہے،۔

صدر ایردوان نے ان رہنماؤں کے ساتھ غزہ میں انسانی بحران اور تنازع کے خاتمے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی عرب میں غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس

صدر ایردوان نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور عرب لیگ کے غیر معمولی مشترکہ سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کی۔

مسلم ممالک کے رہنماؤں نے غزہ کی پٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

یروشلم ہماری سرخ لکیر ہے۔ امن کا شہر کہلانے والے یروشلم اور تمام فلسطینی علاقوں کے لیے یہ ہماری مشترکہ خواہش ہے کہ وہ اپنے پرانے دنوں کی طرف لوٹ جائیں۔ بحیثیت اسلامی دنیا، ہم اپنے فلسطینی بھائیوں، بہنوں کو بے بس اور مایوس نہیں چھوڑ سکتے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالم اسلام اس بحران کے مقابلے میں زیادہ متحد اور اجتماعی موقف کا حامل ہے۔

صدر ایردوان نے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو، مصری ہم منصب سیسی اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی تاکہ غزہ میں شہریوں کو امداد پہنچانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور اس کے حل کے لیے ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

جرمنی، الجزائر کے دورے

صدر ایردوان جمعے کو جرمنی کا سرکاری دورہ کریں گے۔

جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کے دوران صدر ایردوان  فلسطین پر اسرائیل کے حملوں پر خطاب کریں گے اور برلن سے یورپی ممالک کو پیغام دیں گے جنہوں نے اسرائیل کے اقدامات کی مخالفت نہیں کی ہے۔

21 نومبر کو سدر ایردوان  کے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے بارے میں اپنے ہم منصب عبدالمجید تبون سے بات کرنے کے لیے الجزائر کا دورہ بھی متوقع ہے۔

ایران کے رئیسی 28 نومبر کو ترکیہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔

صدر ایردوان اور رئیسی دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔

Alkhidmat

Read Previous

ترکیہ نے حماس کی ہسپتال سے ادویات چوری کرنےکی خبروں کو مسترد کر دیا

Read Next

ترکیہ:غزہ کے لیے امدادی بحری جہاز مصر پہنچ گیا

Leave a Reply