
ترکیہ کے نئے وزیر دفاع یاشار گولیر نے ایک تقریب کے دوران حلوصی آقار سے وزارت کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں لے لی۔
تقریب میں انہوں نے کہا کہ میں آج ترکیہ کا پرچم سنھبال رہا ہوں، اور ہمارا مقصد اس پرچم کو بلند کرنا ہے اور میری ترجیح دہشت گردی کے خلاف جنگ ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جنگ ان تمام دہشت گردوں تنظیموں کے خلاف ہو گی جو ہمارے ملک کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور یہ جنگ تب تک جاری رہے گی جب تک کہ آخری دہشت گرد کو بے اثر نہیں کر دیا جاتا۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور سرحدی سلامتی اور ترکیہ کے امن و سلامتی کویقینی بنانے کے لیے سابق وزیر دفاع حلوصی آقار کا شکریہ بھی ادا کیا
سابق وزیر حلوصی آقار نے کہا کہ میں 2018 میں اس عہدے میں تعینات ہوا تھا اور اپنے دور میں ہم نےخطے اور دنیا دونوں میں ترکیہ کے حقوق اور مفادات کا تحفظ کیا ہے۔
68 سالہ یاشار گولیر 2018 سے چیف آف جنرل اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں
جبکہ صدر ایردوان نے لینڈ فورسز کے کمانڈر جنرل موسی ایوسر کو چیف آف جنرل سٹاف کا عہدہ بھی دیا، اور نئے کمانڈر کی تقرری تک اپنے موجودہ عہدے پر برقرار رہے گے ۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز صدر ایردوان نے حلف برداری کی تقریب کے بعد اپنی نئی کابینہ کے اراکین کا اعلان کیا تھا