
ترک کمیونیکشن ڈائریکٹرکا کہنا ہے کہ ترکیہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا ۔
انکا کہنا تھا کہ ہم ان کی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے، اور ہم اپنی ملک کی سلامتی پر سے سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے والی دہشت گرد تنظیمیں ترکیہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ انقرہ میں تازہ ترین قابل نفرت دہشت گردانہ حملہ اپنے مقصد تک پہنچنے میں ناکام رہا۔
لیکن یہ ایک یاد دہانی ہے کہ اندرون اور بیرون ملک دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ انہیں مایوس کن حملوں کی طرف دھکیل رہی ہے۔
اتوار کو ترکیہ کے دارالحکومت میں ناکام حملے میں ایک خودکش حملہ آور نے وزارت داخلہ کے گیٹ کے باہر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ ایک اور دہشت گرد کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا۔ حملے میں دو پولیس اہلکاروں کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ترک وزارت داخلہ نے حملہ آوروں کے دہشت گرد گروپ PKK سے تعلق کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کے اتحادیوں کے لیے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے مؤثر طریقہ ترکیہ کے ساتھ قریبی رابطہ کاری اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ترکیہ اس خطے میں دہشت گردی کی وجہ سے درپیش چیلنجوں سے دوچار ہے اور اس کے بارے میں وسیع علم رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹریٹجک وجوہات کی بنا پر ان گروہوں کی مدد کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا محض ایک بہت بڑی حماقت ہے۔
التون نے ایک بار پھر انقرہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔