
صدر ایردوان کا دارالحکومت انقرہ میں یوم اساتذہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ترکیہ اپنے ملک کے اندر اور باہر دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا جب تک اس خطرے کو مکمل طور پر جڑ سے نہیں مٹا دیتا۔
انکا کہنا تھا کہ ترک مسلح افواج ترکیہ کی سرحد کے قریب شمالی عراق اور شام دونوں میں کی گئی کاروائیوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر رہی ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ جہاں بھی دہشت گرد ہوں گے، اس ریاست کی سیکورٹی تنظیم اپنی پولیس، فوج اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ موجود رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ نے دہشت گرد گروہوں پی کےکے اور وائے پی جے کے خلاف پنجہ آپریشن شروع کیا ہے تاکہ ان سے اپنے ملک کو محفوظ رکھا جا سکے۔
ترک حکام نے زور دے کر کہا کہ یہ کارروائی بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ملک کے اپنے دفاع کے حق کے مطابق ہے۔
پی کے کے جسے ترکیہ ، امریکہ اور یورپی یونین نے دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا ہوا ہے اس نے ترکیہ کے خلاف 35 سال سے زائد کے عرصے میں خواتین، بچوں اور شیر خوار بچوں سمیت 40 ہزار سے زائد لوگوں کی جانیں لی ہیں۔وائے پی جے دہشت گرد گروپ کی شامی شاخ ہے۔