
ترک وزیر دفاع حلوصی آقار کا کہنا ہے کہ استنبول میں طے شدہ تاریخی اناج معاہدہ عالمی سطح پر گندم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی اور اناج بحران کو روکنے کا سبب بن رہا ہے۔
حلوصی آقار نے بتایا کہ جوائنٹ کوآرڈینیشن سینٹر کی کوششیں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہیں اور "اب تک تقریباً 100 بحری جہاز اور 2.5 ملین ٹن اناج یوکرین کی بندرگاہوں سے روانہ ہو چکی ہے
انہوں نے پولینڈ میں وسطی اور مشرقی یورپ کے سب سے بڑے فوجی تجارتی میلے کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مرکز کے ذریعے اناج کی قیمتوں میں کمی آئے گی اور غذائی بحران کو روکا جائے گا، جیسا کہ ماہرین کی پیش گوئی ہے۔
ترکیہ اور پولینڈ کے درمیان 1414 کے دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ جب پولینڈ کو 19ویں صدی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو ہمارے آباؤ اجداد نے پولینڈ کی آزادی، خودمختاری اور سالمیت کی زبردست حمایت کی
انہوں نے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا ترکیہ نے 1999 میں پولینڈ کی نیٹو کی رکنیت کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ "ترکیہ اور پولینڈ آج، نیٹو کے دو اتحادیوں کے طور پر، بہت سے علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں ایک جیسے نقطہ نظر رکھتے ہیں۔
حلوصی آقار نے استنبول معاہدے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسی طرز کے معاہدے توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بھی کیے جانے چائیے
انہوں نے مزید کہا، "اس کے علاوہ، خوراک کے بحران کو روکنے سے افریقہ سے ترکیہ اور یورپ میں مہاجرین بحران پر بھی قابوپا لیا جائے گا