
وزیر دفاع حلوصی آقار کا کہنا ہے کہ ترکیہ بحیرہ اسود کے اناج کے اقدام کو بڑھانے کے لی کوشش کر رہا ہے جو کہ 18 مارچ کو ختم ہونے والا ہے۔
یہ معاہدہ یوکرین کی بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کے ذریعے اناج اور دیگر ضروری اشیاء کی محفوظ گزرگاہ کو یقینی بناتا ہے تاکہ عالمی خوراک کے بحران کو روکا جا سکے۔
وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اب تک اناج سے لدے کم از کم 790 بحری جہاز تقریباً 23.5 ملین ٹن اناج لے کر یوکرین کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئے ہیں۔
گزشتہ جولائی میں، ترکیہ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین نے استنبول میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے تاکہ یوکرین کے بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کی جائیں جو فروری 2022 میں روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روک دی گئی تھیں۔
ہم اقوام متحدہ، یوکرین اور روس کے ساتھ اپنی بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں، جو اناج کی پہل کے فریق ہیں۔
یوکرین نے پہل کی دوسری توسیع پر مثبت رائے کا اظہار کیا۔
اسی طرح روس کا بھی اس اقدام کی توسیع کے بارے میں مثبت رویہ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ یہ بھی امید ہے کہ اناج کی پہل تمام جماعتوں کے تعاون کے ساتھ جاری رہے گی۔ ہم اس سمت میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔