
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ترکیہ میں ہندوستانی سفارت خانے نے ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا جس میں قدرتی آفات جیسے چیلنجز اور ان سے نمٹنے میں خواتین کے کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔
تقریب کا موضوع ” مشکلات کا سامنا” تھا جس میں بھارتی سفیر انقرہ وریندر پال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک سمیت دنیا بھر میں لاتعداد خواتین ہیں جو شاید اس دن سے واقف بھی نہ ہوں لیکن وہ اپنے خاندانوں اور معاشروں کے مفاد میں مختلف قسم کی مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے ترکیہ کے زلزلوں میں خواتین ریسکیو اہلکار کے حوالوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ زلزلوں سے بھارت سمیت دنیا بھر سے خواتین ریسکیو اور ریلیف ٹیموں کا حصہ تھیں ۔ جنہوں نے مصیبت میں پھنسے ترک بھائیوں اور بہنوں کی مدد کی۔
انہوں نے بھارتی ریسکیو ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زلزلہ زدہ علاقوں میں بھارتی خواتین ریسکیو ٹیمز، ڈاکٹرز نے دن رات متاثرہ علاقوں میں آپریشن کیے اور ہمیں ان پر فخر ہے کہ انہوں نے اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے متاثرین کی مدد کی ۔
مڈل ایسٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی کے صنفی اور خواتین مطالعہ کے پروگرام کی بانی چیئر پروفیسر فریڈ ایکار نے قدرتی آفات اور تنازعات کے علاقوں میں خواتین کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ابھی تک حقیقی مساوات سے بہت دور ہے، صنفی مساوات کے اہداف کو ابھی ایک طویل راستہ طے کرنا ہے
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پرگرام کی کنٹری ڈائریکٹر پاروتی رامسوامی نے کہا کہ زلزلے کے بعد ہم نے قہرانماراش اور حطائے کا دورہ کیا۔ اور ان خواتین سے کارکنوں سے ملاقات بھی کی جو اپنے گھر سے دور یہاں رہ کر زلزلہ متاثرین کو مفت کھانا فراہم کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین مردوں سے زیادہ احساس رکھتی ہیں اور ان خواتین نے اس سانحے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ بھی کسی سے کم نہیں ہے