شمال مغربی ترکی میں طلبہ نے ملک کی سب سے بڑی ایرو اسپیس اور ٹیکنالوجی ایونٹ کے دوران ہونے والے ایک مقابلے میں خود بنائی گئی الیکٹرک گاڑیوں کی ریس کروائی ۔
صنعت و ٹیکنالوجی کے وزیر مصطفی ورانک نے ہائی سکول اور یونیورسٹی کے طلبا کی طرف سے بنائی گئی فائنلسٹ گاڑیوں کا معائنہ کیا۔
یہ گاڑیاں ترکی کے سائنسی کونسل کی جانب سے کو کیلی صوبے میں ہونے والے ٹیکنوفیسٹ ایرو اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی فیسٹیول میں منعقد ہونے والی ریسوں میں حصہ لے رہی ہیں۔
ورانک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی سائنسی اور تکنیکی تحقیقاتی کونسل پچھلے 16 سالوں سے ان ریسوں کا اہتمام کر رہی ہے اور حال ہی میں انکا انعقاد ٹیکنوفیسٹ میں منعقد ہونے والی ایک ریس کے طور پر ہونا شروع ہوا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مقابلہ رفتار کا نہیں ہے بلکہ کارکردگی کا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ان گاڑیوں کو ڈیزائن کرنے میں طلبا کا مقصد یہ تھا کہ وہ کم سے کم توانائی کا استعمال کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کر سکیں۔
ورانک نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہمارے نوجوان مستقبل کی ٹیکنالوجیز کی طرف مائل ہوں، ان ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے تحقیق کریں، ان مقابلوں کے ذریعے ٹیم سپرٹ سیکھیں اور مستقبل میں کامیاب انجینئر اور سائنسدان بنیں۔
وزیر نے مزید کہا ہے کہ تقریبا 50 ہزار ٹیموں نے 35 مختلف زمروں کے مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے درخواست دائر کی تھی جبکہ مجموعی طور پر 200 ٹیموں نے الیکٹرک وہیکل کے لیے درخواست جمع کروائی تھی۔
