ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان اور ان کے روسی ہم منصب نے فون پر بات کی اور اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعہ کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں غزہ پر اسرائیل کے حملوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ تصادم کے دس دن کے بعد بھی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری اور ناکہ بندی جاری ہے، جس میں 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
غزہ ایک سنگین انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے جس میں بجلی نہیں ہے، جبکہ پانی، خوراک، ایندھن اور طبی سامان ختم ہو رہا ہے، کیونکہ شمالی علاقوں کو خالی کرنے کے اسرائیلی انتباہ کے بعد شہری جنوب کی طرف بھاگ رہے ہیں۔
لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے 7 اکتوبر کو آپریشن الاقصیٰ فلڈ شروع کیا، ایک کثیر الجہتی حملہ جس میں زمین، سمندر اور فضائی راستے سے اسرائیل میں راکٹ لانچ اور دراندازی شامل تھی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ دراندازی مسجد اقصیٰ پر حملے اور آبادکاروں کے تشدد میں اضافے کا بدلہ ہے۔
اس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں کے خلاف آپریشن سورڈ آف آئرن شروع کیا۔
غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 750 بچوں سمیت 2750 ہوگئی ہے۔
اسرائیل میں 1300 افراد مارے گئے ہیں۔
