turky-urdu-logo

غزہ سب سے پہلے فلسطینی عوام کی سرزمین ہے، امریکہ کو اس کو قبول کرنا چاہیے،سدر ایردوان

 

صدر ایردوان نے سعودی دارالحکومت ریاض سے واپسی پر صدارتی طیارے میں میڈیا کو بتایا کہ پہلی بار، ہم اسرائیل کے جوہری ہتھیاروں کی وجہ سے خطے میں ‘جوہری تخفیف کانفرنس’ کی تجویز دے رہے ہیں۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ قرارداد میں اسرائیلی قابض حکومت کے وزراء کی طرف سے نفرت انگیز، انتہا پسندانہ اور نسل پرستانہ کارروائیوں اور بیانات کی مذمت کی گئی ہے، جس میں ایک وزیر کی طرف سے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی بھی شامل ہے، جو عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

گزشتہ اتوار کو، اسرائیل کے وزیر ثقافت امیہائی الیاہو، جو انتہائی دائیں بازو کی اوٹزمہ یہود پارٹی کے رکن ہیں انہوں  نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ غزہ کی پٹی پر "ایٹمی بم” گرانا "ایک آپشن” ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا معاملہ اس حوالے سے بہت اہم ہے کہ کون سے اداکار اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ وہ تمام موضوعات جن کی ہم نے سربراہی اجلاس میں جانے سے پہلے منصوبہ بندی کی تھی وہ حتمی متن میں شامل تھے۔

(قرارداد) کے متن میں بہت سے ایکشن پوائنٹس ہیں، جو پہلے کبھی نہیں کہے گئے، جو (اسرائیلی) آباد کاروں کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں اور یہاں تک کہ جیوسٹریٹیجی بھی تیار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ بات بہت اہمیت کی حامل ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ دونوں نے اکٹھے ہو کر یہ قدم اٹھایا ہے کیونکہ دونوں تنظیموں کی تاریخ میں پہلی بار ایسا اجلاس ہوا ہے۔

قرارداد میں "محاصرہ توڑنے” کے آرٹیکل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس کے لیے غزہ کی پٹی میں خوراک، ادویات اور ایندھن پر مشتمل عرب، اسلامی اور بین الاقوامی انسانی امداد کے قافلوں کے فوری داخلے کی ضرورت ہے۔

غزہ، سب سے پہلے، فلسطینی عوام کی سرزمین ہے۔ امریکہ کو اس کو قبول کرنا چاہیے۔ اگر (امریکی صدر جو بائیڈن) یہ کہتے  ہیں کہ ‘نہیں، یہ فلسطینی عوام کی سرزمین کے بجائے قابض آباد کاروں یا اسرائیل کی سرزمین ہے’، تو ہم کسی معاہدے تک نہیں پہنچ سکتے۔

اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بے دریغ فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں، جن میں اسپتال، رہائش گاہیں اور عبادت گاہیں شامل ہیں۔

کم از کم 11,100 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 8,000 بچے اور خواتین شامل ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

Alkhidmat

Read Previous

مغربی ممالک جو ہمیشہ انسانی حقوق اور آزادیوں کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، فلسطین میں ہونے والے قتل عام پر خاموش ہیں، صدر ایردوان

Read Next

ترکیہ نے حماس کی ہسپتال سے ادویات چوری کرنےکی خبروں کو مسترد کر دیا

Leave a Reply