turky-urdu-logo

خوراک معطل کرنا انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے خلاف ہے،صدر ایردوان

دارالحکومت انقرہ میں  ترک یوتھ فاؤنڈیشن کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ تنازعات ہمارے خطے میں پھیلے، کسی کی آنکھیں بند کر کے حمایت کرنے کے بجائے، ہم بااثر اداروں سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک قوم کے طور پر جو صدیوں سے ا انصاف سے منحرف نہیں ہوئی، اسرائیل فلسطین تنازع پر ہمارا موقف بھی اسی سمت میں ہے۔

صدر ایردوان نے زور دے کر کہا کہ تنظیموں کے برعکس ریاستیں جنگی قوانین اور انسانی حقوق کی پابندی کرنے کی پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ لکیر آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے۔

ترک رہنما نے کہا کہ غزہ کے 20 لاکھ افراد کی بجلی، پانی، ایندھن اور خوراک منقطع کرنا نہ تو ’’انسانی‘‘ ہے اور نہ ہی ’’جنگی قوانین‘‘ میں اس کی کوئی جگہ ہے۔

اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حوالے سے امریکی پالیسی کے بارے میں صدر ایردوان نے کہا: کیا امریکہ جیسے ملک کے لیے امن بحال کرنا، یا آگ پر ایندھن ڈالنا مناسب ہے؟

انہوں نے کہا کہ غزہ میں اس وقت پانی، روٹی اور خوراک نہیں ہے جو کہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے خلاف ہے۔

اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کے خلاف ایک مستقل اور زبردست فوجی مہم شروع کی ہے، جو کہ اسرائیلی علاقوں میں فلسطینی گروپ حماس کے فوجی حملے کے جواب میں ہے۔

Read Previous

2024 میں، ہم زلزلے سے متاثرہ علاقے کے لیے TL1 ٹریلین مختص کریں گے،صدر ایردوان

Read Next

پاکستانی سفیر کی ترک انسانی حقوق کمیشن کے صدر سے ملاقات،متعدد امور پر تبادلہ خیال

Leave a Reply