
صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ 1967 کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد اور جغرافیائی طور پر مربوط فلسطینی ریاست کے قیام میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی جس کا دارالحکومت (مشرقی) یروشلم ہو۔
صدر ایردوان نے استنبول میں چرچ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن صرف فلسطین اسرائیل تنازعے کے حتمی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے
صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کو روکنے اور ہفتے کے روز بڑھنے والی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
مسئلہ فلسطین ہمارے خطے میں مسائل کی جڑ کے طور پر کھڑا ہے۔ ہمارا خطہ اس وقت تک امن کا خواہاں رہے گا جب تک کوئی منصفانہ حل نہیں مل جاتا۔
صدر ایردوان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کوئی بھی ایسا اقدام جس سے خطے میں کشیدگی بڑھے یامزید خونریزی کا باعث بنے ایسے مسائل کو مزید گہرا کرنے سے گریز کیا جائے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ بھی امن کی بحالی کے لیے اپنی سفارتی کوششوں کو تیز کرتا ہے اور جاری رکھے ہوئے ہے۔
فلسطینی گروپ حماس نے آپریشن الاقصیٰ فلڈ کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر معمولی حملہ مسجد اقصیٰ پر حملے اور آبادکاروں کے تشدد میں اضافے کے ردعمل میں کیا گیا۔