
ترک صدر نے سی این این انٹرنیشنل کو انٹرویو میں 28 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ ترک عوام ایک بار پھر اپنی مضبوط جمہوریت کا مظاہرہ کریں گے، جس میں ووٹر ٹرن آؤٹ 90 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
رجب طیب ایردوان نے انٹرویو کے دوران انتخابی عمل سے لے کر خارجہ پالیسی تک کے مختلف موضوعات پر بھی بات چیت کی۔
صدر ایردوان نے گزشتہ 20 سالوں میں انتخابات جیتنے کے کامیاب ٹریک ریکارڈ اور اس دفعہ زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ترک عوام اور ان کی مضبوط جمہوریت پر اپنے اعتماد کا اعادہ کیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ عوام مایوس نہیں کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اپنی انتخابی مہم کے دوران انہیں آمر قرار دینے کی یاد دہانی پر ترک صدر نے سوال کیا کہ ایک شخص جس نے پہلے نہیں بلکہ دوسرے راؤنڈ میں جگہ بنائی اسے آمر کیسے تصور کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عوامی اتحاد 322 نائبین کے ساتھ پارلیمنٹ میں داخل ہو گا، اور اتحاد کی قیادت کرنے والا شخص (ایردوان) دوسرے دور کا فاتح بن کر ابھرے گا، تو پھر یہ کیسی آمریت ہے؟
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ دوبارہ منتخب ہونے پر بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ کام کریں گے، تو ایردوان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ صدر بائیڈن کے ساتھ کام کریں گے، اور اگر بائیڈن انتظامیہ تبدیل ہوتی ہے تو وہ نئی انتظامیہ کے ساتھ بھی کام کریں گے۔
روس یوکرین تنازعہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ مغرب نے اس سلسلے میں متوازن رویہ کا مظاہرہ نہیں کیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ روس جیسے ملک کے بارے میں متوازن رویہ زیادہ مناسب ہوتا۔ انہوں نے دنیا میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور روسی صدر ولادیمیر پیوتن کے ساتھ اپنے مثبت تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے مشورہ دیا کہ مغرب کو بھی ایسا ہی طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔
صدر ایردوان نے بحیرہ اسود کے اناج راہداری کا بھی تذکرہ کیا، جہاں ترکیہ نہ صرف مغرب بلکہ افریقی ممالک کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
یہ کہتے ہوئے کہ حزب اختلاف ترکیہ میں شامی پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کا مطالبہ کر رہی ہے جس سے اتفاق کرنا ہر گز ممکن نہیں ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ترک این جی اوز اب شمالی شام میں تعمیر نو کے حوالے سے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں، گھر کی تعمیر کا کام جاری ہے اور یہ گھر اسی لیے بنائے جا رہے تاکہ تریہ میں رہنے والے شامی اپنے وطن واپس جا سکیں۔
صدر ایردوان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تقریباً 10 لاکھ پناہ گزینوں کو انکی زمینوں پر واپسی کے لیے شام میں مکانات کی تعمیر سے متعلق کچھ منصوبے بھی تیار کیے ہیں۔ یہ بہت اچھے منصوبے ہیں۔ ان منصوبوں کے ساتھ، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ شامی پناہ گزین اپنے اپنے ملکوں، اپنی سرزمین پر واپس جائیں۔
اردگان کے عوامی اتحاد نے پارلیمان میں اکثریت حاصل کر لی ہے، جب کہ صدارتی دوڑ 28 مئی کو دوسرے راؤنڈ میں جا رہی ہے۔
14 مئی کو ہونے والے پہلے راؤنڈ میں، کسی بھی امیدوار نے واضح اکثریت حاصل نہیں کی، حالانکہ اردگان آگے تھے۔
رن آف ووٹ میں اردگان کا مقابلہ حزب اختلاف کی مرکزی جماعت CHP کے رہنما اور چھ جماعتی اپوزیشن نیشن الائنس کے مشترکہ امیدوار کمال کلیک دار اوغلو سے ہوگا۔
ایردوان کے عوامی اتحاد نے پارلیمان میں اکثریت حاصل کر لی ہے، جبکہ صدارتی دوڑ 28 مئی کو دوسرے راؤنڈ میں جا رہی ہے۔
14 مئی کو ہونے والے پہلے راؤنڈ میں، کسی بھی امیدوار نے واضح اکثریت حاصل نہیں کی، حالانکہ ایردوان آگے تھے۔
رن آف ووٹ میں ایردوان کا مقابلہ حزب اختلاف کی مرکزی جماعت CHP کے رہنما اور چھ جماعتی اپوزیشن نیشن الائنس کے مشترکہ امیدوار کمال کلیچدار اولو سے ہوگا۔