لیبیا میں ترک روبوٹ کا دھماکہ خیز آلات (IED) کو محفوظ طریقے سے ناکارہ بنانے اور گولہ بارود کو تباہ کرنے کے لئے استعمال کیا گیا ۔
ترکی کی وزارت دفاع نے ٹویٹر پر کہا کہ بم اسکواڈ کی ٹیموں نے دارالحکومت طرابلس میں خطرناک مواد کے محفوظ تصرف کے لئے ٹی ایم آر 2 (کتلو) کا مؤثر طریقے سے استعمال کیا۔
وزارت نے ایک ترک فوجی کی ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ روبوٹ کااستعمال کرتے ہوئے فوٹیج بھی شئیر کی۔
جنگجو سردار خلیفہ ہفتار کے فوجی حملے جس میں طرابلس پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی نے لیبیا کے شہروں پر اپنے واضح نشان چھوڑے ہیں۔
2011 میں لیبیا اپنے حکمران معمر قذافی سے مرحوم ہونے کے بعد سے خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے۔ لیبیا کی نئی حکومت کا قیام اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایک معاہدے کے تحت سن 2015 میں ہوا تھا ، لیکن جنگجو ہفتار کی فوجی کارروائی کے سبب یہ مسئلہ حل نہ ہو سکا۔ البتہ اقوام متحدہ نے وزیر اعظم فائز السراج کی سربراہی میں لیبیا کی حکومت کو قانونی طور پر تسلیم کیا ہے۔
ترکی نے گذشتہ نومبر میں طرابلس حکومت کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور لیبیا کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے۔