
ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اوغلو گزشتہ روز بلغاریہ دورے پر روانہ ہوئے۔ ترک وزیر خارجہ نے ترک آباد شہروں ڈیلی اورمان کے علاقے شومین کا دورہ کیا اور وہاں موجود ترک کمیونٹی کا زلزلے کے بعد یکجہتی پر شکریہ ادا کیا انہوں نے مختلف بزنس کمیونٹی، اسکولز اور مساجد کا دورہ بھی کیا
انہوں نے ترک خیراتی ادارہ ٹکا کے تعاون سے بنی سیرف حلیل پاسا مسجد میں ترک کمیونٹی کے ساتھ روزہ إفطار کیا ۔ ترک وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہاکہ بلغاریہ کی ترک کمیونٹی نے ایک نا قابل فراموش اور مثالی یکجہتی کا مظاہرہ دکھایا ۔ بلغاریہ یورپی یونین کا پہلا ملک تھا جو ترکیہ میں زلزلے کے بعد مدد کو فورا آیا۔ انہوں نے اپنی ریسکیو ٹیم ترکیہ بھیجی جنہوں نے کئی جانوں کو ملبے کے نیچے سے زندہ نکالا اور طبی امداد فراہم کی ۔ یہاں کی عوام نے تر ک زلزلہ متاثرین کے لیے800 خیمے اور 145 کنٹینرز زلزلہ زدہ علاقوں میں بھیجے
عالمی اور علاقائی بحرانوں کو کم کرنے کی کوششوں میں ترکیہ کے کردار کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اپنی انسان دوست اور کاروباری پالیسی کو مضبوط کرے گا ۔ اور امن کو ہمیشہ اپنی ترجیحات میں رکھے گا انہوں نے کہا کہ ترکیہ روس یوکرائن میں جنگ کے خاتمے کے لیے سب سے زیادہ کوشش کرنے والا ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہم مسلسل رابطے میں ہے کہ زپوریزاہزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ میں دوبارہ کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔ یوکرین کا منصوبہ روس نے 2022 میں پکڑا تھا اور اسے گولہ باری سے نقصان پہنچا ہے۔ ہم آنے والے دنوں میں ویانا میں (انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی سے بھی ملاقات کریں گے
بلغاریہ کے ساتھ ترکیہ کے تعلقات میں وسعت اور بہتری آرہی ہے ۔ ترکیہ اور بلغاریہ کے خوشگوار تعلقات سے دونوں ملک میں ترقی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے 2022 میں تجارتی حجم 7.4 بلین ڈالر تھا۔ 2023 کے پہلے دو مہینوں میں یہ 1 بلین ڈالر تھا۔