ترک خاتون اول امینہ ایردوان نے 20 نومبر کو بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک ماہ سے زائد عرصے سے محصور علاقے پر اسرائیل کے جاری حملوں میں مارے گئے غزہ کے بچوں کو یاد کیا۔
خاتون اول نے ایکس پر لکھا کہ 0، 1، 3، 5، 6، 8، 9… یہ صرف اعداد نہیں ہیں، یہ غزہ کے ہزاروں بچوں کی عمر کی نمائندگی کرتے ہیں، جس پر 7 اکتوبر سے اسرائیل کی طرف سے بمباری کی جا رہی ہے، جن کا سب سے بنیادی حق، زندہ رہنے کا حق چھین لیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان بچوں کی مدد کرنے میں بہت دیر کر چکے ہیں جو اپنے بہن بھائیوں کو ان الفاظ کے ساتھ تسلی دیتے ہیں، ‘فکر مت کرو؛ ہم جلد ہی مر جائیں گے۔
یہ مجموعی طور پر انسانیت کے لیے ایک خوفناک اور زبردست شرم کی بات ہے۔
خاتون اول نے کہا کہ اس سال 20 نومبر کو عالمی یوم اطفال کا “سیاہ ترین” دن منایا جا رہا ہے، جب فلسطینی بچوں کو یقین نہیں ہے کہ آیا وہ اسرائیلی حملوں سے بچ پائیں گے یا نہیں۔
7 اکتوبر کو حماس کے اچانک حملے کے بعد جب سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بمباری شروع کی ہے، فلسطینی حکام کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، کم از کم 13,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 9,000 سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں اور 30,000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔