ترک ماہر غذائیت کی روزہ رکھنے والوں کو رمضان کے دوران غذائی قلت سے بچنے کی تاکید

ایک ترک ماہر روزہ رکھنے والوں پر زور دیا کہ وہ صحت مند روزے رکھنے کے لیے رمضان المبارک کے دوران زیادہ چکنائی، نمک اور چینی والے کھانے سے پرہیز کریں۔

مروے بیربیلن، جو دارالحکومت انقرہ کے ایک فلاحی مرکز میں ماہر غذائیت ہیں انکا کہنا تھا کہ رمضان کی آمد، مسلمانوں کا مقدس مہینہ روزہ رکھنے اور بدلتے ہوئے غذائیت کے پروگرام کے ساتھ، ہر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ وزن نہ بڑھنے یا اپنا وزن برقرار رکھنے کے لیے کیا کھایا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ روزہ آپ کو صحت مند کھانے سے نہیں روکتا۔ آپ افطار اور سحری کے کھانوں میں جو کچھ کھاتے ہیں اس پر توجہ دے کر رمضان کو صحت مند طریقے سے گزارنا ممکن ہے۔

رمضان کے دوران، روزہ سحری سے پہلے کے کھانے کے بعد شروع ہوتا ہے جسے سحری کہا جاتا ہے اور افطار پر ختم ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانی اور کھجور کے ساتھ افطار کرنے سے جسم کے خون میں گلوکوز کی سطح کو جلد معمول پر لانے میں مدد مل سکتی ہے۔

اس کے بعد، آپ ایسے سوپ لے سکتے ہیں جو زیادہ تیل یا نمکین نہ ہو۔ اس کے بعد، آپ کو 10 سے 15 منٹ تک آرام کرنا چاہیے اور پھر مین ڈش کی طرف بڑھنا چاہیے۔

بیربیلن نے اس بات پر زور دیا کہ لوگ پروٹین کے ذرائع جیسے گوشت، چکن، مچھلی، یا پھلیاں، یا زیتون کے تیل کے ساتھ سبزیوں کے پکوان کو مرکزی کورس میں استعمال کر سکتے ہیں۔

ماہر غذائیت نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ رمضان المبارک کے دوران تلی ہوئی،زیادہ چکنائی والے کھانے،  پیسٹری کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ چینی اور چکنائی والی میٹھی چیزوں سے دور رہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اپنی افطار کی میز پر سلاد کا ایک بڑا پیالہ رکھنا نہ بھولیں تاکہ ہاضمے کے ممکنہ مسائل سے بچا جا سکے۔

بربیلن نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ افطار کے کم از کم ایک گھنٹہ بعد 30-45 منٹ تک آسان رفتار سے تیز چہل قدمی میٹابولزم کو تیز کرنے کے لیے اہم ہے۔

Alkhidmat

Read Previous

ازبک صدر کو ترکیہ کی پہلی الیکٹرک کار تحفے کے طور پر پیش کر دی گئی

Read Next

پاکستان: ٹکا اور مسلم ہینڈز کے تعاون سے گوجرخان اور جہلم کے نواحی علاقوں میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد

Leave a Reply