
صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ جنوبی ترکیہ میں 6 فروری کے مہلک زلزلے کے بعد ترکک ممالک سب سے پہلے مدد کرنے والوں میں شامل تھی۔
صدر کا کہنا تھا کہ زلزلے کے بعد ہم نے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی تو ترکک ممالک سب سے پہلے مدد کرنے والوں میں شامل تھی انہوں ہمارے مشکل حالات میں ہمیں تنہا نہیں چھوڑا۔
دارالحکومت انقرہ کے صدارتی احاطے میں آرگنائزیشن آف ترک سٹیٹس (OTS) کے رہنماؤں کے غیر معمولی سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہماری قوم آپ کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
انکا کہنا تھا کہ ترکک ممالک نے تلاش اور امدادی ٹیمیں بھیجیں اور فیلڈ ہسپتال قائم کیے،آپ نے ہمارے زخمیوں کے علاج میں مدد کی ہے۔
6 فروری کو، 7.7 اور 7.6 شدت کے زلزلوں نے 11 صوبوں کو متاثر کیا — ادانا، آدیامان، دیار باقر، ایلازیگ، حطاے، غازینتپ، قہرمانماراش، کلیس، ملاطیا، عثمانیہ، اور سانلیورفا، جس میں تقریباً 50،00 افراد کی جانیں گئیں۔
ترکیہ میں 1 کروڑ 35 لاکھ سے زیادہ لوگ تباہ کن زلزلوں سے متاثر ہوئے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ شمالی شام میں بھی بہت سے لوگ اس سے متاثر ہوئے۔
میٹنگ کے دوران، جس کا موضوع آفات سے متعلق ہنگامی انتظام اور انسانی امداد ہے، رہنما آفات کے خلاف جنگ میں کثیر الجہتی تعاون اور رابطہ کاری کے طریقہ کار پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے، اور خطے میں موجودہ چیلنجز پر مشاورت کریں گے۔
OTS، جسے پہلے ترک کونسل کہا جاتا تھا، ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو ممتاز آزاد ترک ممالک پر مشتمل ہے جو آپس میں تعلقات اور اتحاد کو بلند کرنے کے لیے مل کر کام کرتی ہے۔
اس کے ارکان ترکیہ، آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان اور ازبکستان ہیں، جبکہ یورپی یونین کی ریاست ہنگری، ترکمانستان، اور ترک جمہوریہ شمالی قبرص (TRNC) کو مبصر کا درجہ حاصل ہے۔