
ترکیہ کی قومی ایئرلائن، تریش ایئرلائنز (THY) نے 2011 میں شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے 13 سال بعد آج شامی دارالحکومت، دمشق کے لیے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کر دیں۔
پہلی پرواز آج صبح 9 بجے مقامی وقت کے مطابق استنبول ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والی تھی، لیکن مختصر تاخیر کے بعد یہ پرواز دمشق کے لیے روانہ ہوگئی۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق، یہ طیارہ دمشق انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 11 بج کر 29 منٹ پر اترا۔
ترکش ایئرلائنز کے سی ای او، بلال ایکشی نے اعلان کیا تھا کہ، 23 جنوری سے ہفتے میں تین پروازیں دمشق کے لیے چلائی جائیں گی۔ استنبول ایئرپورٹ سے دمشق کے لیے یہ پروازیں منگل، جمعرات اور اتوار کو صبح 9 بجے روانہ ہوں گی، اور اسی دن دوپہر 1 بجے واپس ہوں گی۔
پہلی پرواز میں مسافروں کے ساتھ ترکش ایئرلائنز کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ استنبول ایئرپورٹ پر کئی شامی مسافروں کو اپنے وطن واپسی کے جوش و خروش میں اپنے قومی پرچم لہراتے اور نغمے گاتے دیکھا گیا۔
ترکش ایئرلائنز نے مارچ 2012 میں شام کے لیے اپنی آخری پرواز چلائی تھی۔ ترکیہ، بشار الاسد حکومت کے خلاف حزب اختلاف کی حمایت کرنے والا اہم ملک رہا ہے، لیکن حال ہی میں بشار الاسد کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد، ترکیہ نے دمشق میں اپنے سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا۔
ترکیہ نے شام پر عائد بین الاقوامی پابندیاں ختم کرنے اور بنیادی عوامی خدمات کی بحالی اور ملک کی تعمیر نو میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پہلی پرواز میں تقریبا350مسافر سوار تھے۔ ان میں سے ایک مسافر، 14 سالہ فاطمہ زہرہ، جو بچپن میں ترکیہ آئی تھیں، نے کہا کہ، وہ پہلی بار اپنے وطن جا رہی ہیں اور بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ، وہ دمشق سے حلب جائیں گی اور وہاں اپنی دادی سے ملاقات کریں گی۔
ایک اور مسافر، احمد کراز، نے کہا کہ، وہ 2012 میں ترکیہ آئے، یہاں تعلیم حاصل کی اور کام کیا، لیکن کبھی واپس جانے کی امید نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ،ہم نے سوچا تھا کہ ،ہم کبھی واپس نہیں جا سکیں گے، لیکن یہ موقع ملنے پر ہم بہت خوش ہیں۔ پہلی پرواز کے ذریعے اپنے ملک واپس جانا ایک خواب جیسا لگ رہا ہے۔