turky-urdu-logo

یورپ اپنے گھروں کو واپس جانے کے خواہشمند شامی مہاجرین کی مدد کرے، صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی میں رہائش پذیر شامی مہاجرین اپنے گھروں کو اپس جانا چاہتے ہیں یورپین یونین مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرے۔

جرمن چانسلر اینجلا مرکل کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات کرتے ہوئے صڈر ایردوان نے کہا کہ ترکی میں 40 لاکھ شامی مہاجرین آباد ہیں اور ان کی اکثریت اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتی ہے۔

صدر ایردوان نے بتایا کہ شام میں دہشت گردوں کے خلاف ترکی نے کامیاب آپریشنز کئے ہیں جس سے شام اور ترکی کی سرحد کے قریب محفوظ زونز بنا دیئے ہیں۔ اسی لئے شام کے مہاجرین کی اکثریت اپنے علاقوں میں واپس جانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی بحیرہ کے تنازعے کے حل کے لئے ترکی صبر کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونان اپنی حد سے زائد سمندری حدود کا دعویٰ کر رہا ہے جو بین الاقوامی قوانین کے برعکس ہے۔ ترکی کسی صورت اپنی سمندری حدود سے دستبردار نہیں ہو گا اور نہ ہی اس معاملے میں کسی طرح کا دباؤ قبول کرے گا۔

صدر ایردوان نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا سے نمٹتے ہوئے ترکی نے معیشت کی بحالی کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ ترکی میں کورونا ویکسین مہم کامیابی سے جاری ہے اور اب تک آبادی کے ایک بڑے حصے کو ویکسین لگا دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی دنیا میں پہلا ملک ہے جس نے سفری اور سیاحتی سرٹفکیشن کے اسٹینڈرز متعارف کروائے تاکہ سیاح کسی بھی خوف کے بغیر ترکی میں اپنے سفر سے لطف اندوز ہو سکیں۔

جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے ترکی اور یورپین یونین کے درمیان ایک مضبوط تعلق کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے عبدالحمید کی سربراہی میں لیبیا کی نئی آئینی  حکومت کو ہر طرح سے مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ شام اور لیبیا کی خانہ جنگی کو ختم کرنے کے لئے یورپ ترکی کے ساتھ مل کر کام کرے۔

Read Previous

اسلام کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ سے خائف ممالک مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اقوام متحدہ

Read Next

ٹوئٹر کا ٹوئٹ کو ایڈٹ کرنے کا آپشن دینے کا اعلان

Leave a Reply