ترکی نے اپنی سائبر سیکیورٹی کو محفوظ بنانے کے لئے کئی انقلابی اقدامات کئے جس کے باعث ترکی گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس میں 20 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔
ترک نائب صدر فواد اوکتے نے انقرہ میں سائبر سیکیورٹی ویک کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ کو محفوظ بنانے کے لئے حکومت نے جو اقدامات کئے اس کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی میں ترکی 23 ویں نمبر سے 20 ویں نمبر تک پہنچ گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ترکی ٹاپ 10 میں شامل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان کی قائدانہ صلاحیتوں کے باعث ترکی میں سائبر سیکیورٹی رسک کم ہوتا جا رہا ہے۔ سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لئے حکومت نے تکنیکی، قانونی اور اداروں میں اصلاحات کے ذریعے تیزی سے ترقی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح ملک کی جغرافیائی حدود کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہوتی ہے اسی طرح سائبر سیکیورٹی کو بھی محفوظ بنانا حکومت کا بہترین اقدام ہے۔
ڈیجیٹل ٹرانسفورمیشن آفس کے سربراہ علی طحہ نے کہا کہ ڈیجیٹل ڈیٹا سیکیورٹی اتنی ہی اہم ہے جتنی سرحدوں کی حفاظت ضروری ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران اب دنیا بھر میں ای کامرس، ویڈیو کانفرنسنگ ایک معمول بن گیا ہے۔ ایسے میں سائبر سیکیورٹی کسی بھی ملک کی خود مختاری اور آزادی کو برقرار رکھنے کے لئے ناگزیر ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پانچ لاکھ صارفین کے ڈیٹا کو ہیک کیا گیا جس کے بعد حکومت نے سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات شروع کئے۔ اس کے لئے نہ صرف قوانین کو بدلا گیا بلکہ تکنیکی سپورٹ بھی بڑھائی گئی اور سرکاری اداروں میں اصلاحات لائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی نے مقامی طور پر تمام ایپلیکشنز تیار کی ہیں اور اس کے لئے ہم ترکی کو کسی ملک پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ٹرکش ڈیفنس انڈسٹریز پریذیڈنسی کے سربراہ اسماعیل دمیر نے کہا کہ اب ہتھیاروں کے ذریعے روایتی جنگ سائبر سیکیورٹی میں بدل گئی ہے۔ ملک کی جغرافیائی حدود کے ساتھ ساتھ ڈیجٹیل سائبر سیکیورٹی کی اہمیت بھی بڑھ گئی ہے۔
ترکی کے انفرا اسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے نائب وزیر عمر فاتح نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا تحفظ اب دراصل قومی سلامتی سے جڑ گیا ہے۔
سائبر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔