ترکیہ کےصوبہ ترابزون واقعہ منفرد مقام سمیلا خانقاہ آج کل سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے یہ جگہ سیاحوں کو پہاڑ چڑھتے ہوئےمخفوظ عیسائیت تاریخ کی عکاسی کرتا ہے اور یہ خوبصورت نظارہ سیاحوں کو بے حد متاثر کرتا ہے ۔
نومبر2021میں چند خطرات کے باعث اس جگہ کو سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا ۔ جبکہ مئی2022میں مختلف چٹانوں کی مرمت کے بعد اسے ایک ماہ قبل سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ۔ کاراداغ (بلیک ماؤنٹین) کی ایک چٹان میں تراشے گئے قدیم ڈھانچے اس کے حسن کو چار چاند لگانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے نومبر 2021 تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد سیاحوں سے اس جگہ کا دورہ کیا جبکہ بحالی کے بعد سے اب تک تقریباً167750 سےزائد سیاح اس جگہ کا رخ کر چکے ہیں ۔ اس خانقاہ کہ مرمت اور بحالی سے پہلے تقریباً500000 سیاح سالانہ اس جگہ کا رخ کرتے تھے جس میں سے تقریباً ایک لاکھ بین الاقوامی سیاح بھی شامل تھے ۔ چونکہ یہ خانقاہ اپنی منفرد خانقاہ منفرد تاریخی اور ثقافتی اہمیت کا حامل مقام اور سیاحوں کی توجہ کا ایک بڑا مرکز ہے اسے 2000 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی عارضی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
دورا ن مرمت ایک خفیہ چیپل کا بھی انکشاف ہوا ۔ جہاں پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس چیپل کو بھی سیاحوں کے لیے کھول دیاجائے گا۔
سمیلا خانقاہ سطح سمندر سے 1200 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔یہ خانقاہ گریک آرٹھوڈوکس مونیسٹری آف ورجن میری نام سے بھی جانا جاتا ہے یہ خانقاہ چوتھی صدی کے آخر میں دوراہبوں نے تعمیر کیا تھا۔