turky-urdu-logo

بے خوابی کے شکار افراد اب پرسکون نیند سوئیں۔

دھنسی ہوئی آنکھیں ، گہرے ہلکے ، بے نور بال۔۔۔۔۔۔۔

 بے خوابی نے ہمارے ذہنی سکون کو تو متاثر کیا ہی ہے لیکن اب اس کے منفی اثرات ہمارے چہرے پر بھی ظاہر ہونے لگے ہیں۔

ڈرمیٹولوجسٹ اور ماہر امراض چشم کا کہنا ہے کہ صحت مند ،جوان اور خوبصورت نظر آنے کا راز باقاعدگی سے اور مکمل نیند لینا ہے۔ رات کو لی گئی پرسکون نیند ہمارے مزاج کے اتار چڑاو اور سر درد سمیت بہت سی بیماریوں کا علاج بھی کرسکتی ہے۔

خاص طور پر موجودہ صورتحال میں جہاں وائرس نے ہم سب کی زندگیوں کو کسی نہ کسی طرح متاثر کیا ہے جن میں نیند کا نا آنا یا ضرورت سے زیادہ سونا بھی شامل ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 6 تا 13 سال کی عمر کے بچوں کو نو سے 11 گھنٹوں کی نیند لینا چاہئے ، جبکہ 14-17 عمر کے بچوں کو آٹھ سے 10 گھنٹے سونے کی ضرورت ہوتی ہے۔ دریں اثنا ، 18-64 سال کے بالغ افراد کو صرف سات سے نو گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ بوڑھے افراد (65 سے زیادہ) سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند لے سکتے ہیں۔

لہذا اگر آپ کی نیند کا شیڈول بالکل درم بھرم ہو چکا ہے  اور آپ بے خوابی کا شکار ہیں تو ،  اسسٹنٹ پروفیسر گیمزینبرسا کی جانب سے دی گئیں 13  تجاویز پر عمل کر کے رات بھر کے لیے پر سکون نیند لے سکتے ہیں۔

جب آپ کو سونا ہو تو صرف اور صرف اپنے بیڈ پر ہی سوئیں فرنیچر کے دوسرے حصوں یعنی صوفہ وغیرہ پر مت سوئیں۔

دن بھر ورزش کرنے اور جسمانی طور پر خود کو  تھکانے سے آپ کو زیادہ گہری اور آرام دہ نیند آنے میں مدد ملے گی۔

لیکن سونے سے کچھ دیر پہلے زیادہ سخت ورزش میں مشغول نہ ہوں۔ سونے سے کم از کم دو گھنٹے پہلے وزرش کرنا بند کر دیں۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے بیڈروم کا درجہ حرارت 18-20 ڈگری سینٹی گریڈ (64-68 فارن ہائیٹ) کے لگ بھگ ہے ، جو رات کی نیند کے لیے مثالی درجہ حرارت ہے۔ اگر درجہ حرارت کم ہو تواس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا کمرہ ٹھنڈا ہو۔

اپنے تکیوں کو ہر چھ ماہ بعد دھوئیں اور 18 ماہ بعد تبدیل کریں ۔ تکیے کا گلاف ایک حد پسینے اور دیگر جراثیم کے خلاف حفاظت فراہم کر سکتا ہے لیکن مولڈ اور دھول کے ذرات آپ کے تکیوں میں موجود رہتے ہیں۔

آپ کا تکیہ سر اور گردن کے درمیان مناسب سہارا فراہم کرنا چاہئے اور آپ کی ریڑھ کی ہڈی کو سیدھے رکھنے میں مدد کرنا چاہئے۔ جتنا آرام دہ اور پرسکون ہو اتنا بہتر ہے ، اپنے تکیے کے نیچے کندھا دے کر ایک جانب مت سویں۔

اگر آپ آسانی سے اپنے گردونواح میں روشنی یا شور سے پریشان ہو جاتے ہیں، تو آئی ماسک اور  معیاری ایئر پلگ استعمال کریں۔

ہر سات سال بعد اپنا گدا تبدیل کریں۔

اگر آپ اپنے بیڈ روم کی سجاوٹ میں پودوں کو شامل کرنا چاہتے ہیں تو ، سلنڈریکل اسنیک پلانٹ (ڈریکانا اینگولینس) کا انتخاب کریں۔ یہ پودا پوری رات کاربن ڈائی آکسائیڈ اسٹاک کرتا ہے جبکہ تازہ آکسیجن خارج کرتا ہے۔

انسانی دماغ روٹین کو پسند کرتا ہے ، لہذا اس پر قائم رہیں۔ ہر دن ایک ہی وقت پر اپنے بیڈروم میں جائیں۔ چھٹیوں اور ویک اینڈ سمیت ایک ہی وقت پر اٹھنے کی عادت ڈالیں۔

کیفین ، شوگر اور نیکوٹین جیسے محرکات کو سونے سے کم از کم چار گھنٹے پہلے استعمال نہ کریں۔

سونے سے پہلے ریڑھ کی ہڈی اسٹریچ کرنے والی ورزش کریں۔

اگر سبھی نسخے ناکام ہوجائیں تو ، ایک کپ چائے پی لیں – کیمومائل یا پیشن فلاور کو زیادہ ترجیح دیں۔

Read Previous

امریکہ میں کورونا وائرس کے پھیلاو کی اصل وجہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ہیں، بل گیٹس

Read Next

استنبول ،گالاٹا ٹاور میوزیم میں تبدیل

Leave a Reply