اقوام متحدہ منگل کو پاکستان میں مون سون کی تباہ کن بارشوں سے آنے والے سیلاب سے متاثر ہونے والے لاکھوں لوگوں کی مدد کے لیے 16 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کرے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سیلاب زدگان کے لیے اپیل منگل 30 اگست کو جنیوا اور اسلام آباد سے بیک وقت شروع کی جائے گی، اقوام متحدہ کی فلیش اپیل بہت اہم ہے اور یہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کی طرف سے دو طرفہ امداد کا سبب بھی بنے گی۔
اس کے علاوہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو سفیروں اور سفارت کاروں کے ایک گروپ کے ساتھ اپنی بات چیت میں کہا کہ حکومت اس مشکل وقت میں مسلسل تعاون کے لیے دوست ممالک، ڈونرز اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں تک پہنچ رہی ہے، اجلاس میں آسٹریلیا، کینیڈا، چین، جاپان، کویت، متحدہ عرب امارات، ترکی، جنوبی کوریا، امریکا اور جرمنی کے سفیروں اور ہائی کمشنرز، بحرین، یورپی یونین، فرانس، عمان، قطر، برطانیہ اور سعودی عرب کے سینئر سفارت کاروں اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے ملکی نمائندے نے شرکت کی۔ حکومت کی اپیل پر بین الاقوامی برادری کا ردعمل اب تک سست رہا ہے جبکہ 300 بچوں سمیت تقریباً 1ہزار افراد بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جس نے تقریباً 3کروڑ 30لاکھ افراد کو متاثر کیا جو ملکی آبادی کا 15فیصد حصہ بنتا ہے۔
فلیش اپییں ایسی صورت میں کی جاتی ہیں جب اچانک آنے والی آفات کی صورت میں حکومت کے پاس مربوط اقدامات کا فقدان ہوتا ہے اور اقوام متحدہ کا کوئی ایک ادارہ اکیلے اس صورتحال کا جواب نہیں دے سکتا، اپیل فنڈ فوری انسانی ضرورتوں کے لیے عام طور پر چھ ماہ تک کے لیے درکار ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر کے دفتر اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ان ضروریات کے تعین کے لیے تعاون کیا جس کی بنیاد پر اب اپیل شروع کی جائے گی۔