turky-urdu-logo

شام ، خوشی اور درد کے آنسو

تحریر: ڈاکٹر عالم خان

شام، وہ سرزمین جو کبھی روشنی، تہذیب، اور محبت کی علامت تھی، آج آنسوؤں، خون، اور ویرانی کی تصویر بن چکی ہے۔ یہ وہ مقدس خطہ ہے جہاں ہر گھر غم کی ایک داستان سناتا ہے، ہر گلی میں درد کی صدائیں گونجتی ہیں، اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔

گزشتہ شب ایک شامی کولیگ سے گفتگو ہوئی۔ ان کی کہانی دل کو چھو لینے والی تھی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ صرف ان کی کہانی نہیں، بلکہ شام کے ہر گھر کی کہانی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے دو بھائی بشار الاسد کی جیل میں آٹھ سال قید رہے، صرف اس لیے کہ وہ سنی تھے اور حکومتی ملیشیا کا حصہ بننے سے انکار کر چکے تھے۔ ان آٹھ سالوں میں ان کی زندگی یا موت کی کوئی خبر نہ تھی۔ ماں ہر روز دروازے پر امید بھری نگاہوں سے دیکھتی رہتی، کسی معجزے کی منتظر، لیکن دل میں اذیت کی ایک نہ ختم ہونے والی لہر سہتی رہی۔

والد، جن کے لیے بیٹے زندگی کی روشنی تھے، اس غم کے بوجھ تلے زندگی کی جنگ ہار گئے۔ ایک بھائی کی کم سن بیٹی، جو ہر رات اپنے والد کی واپسی کے خواب دیکھتی تھی، اس غم کی شدت برداشت نہ کر سکی اور دنیا سے رخصت ہو گئی۔

کل اچانک وہ دونوں بھائی گھر لوٹ آئے۔ وہ لمحہ الفاظ سے ماورا تھا۔ ایک طرف خوشی کے آنسو تھے کہ وہ زندہ ہیں، اور دوسری طرف ان آٹھ سالوں کے زخم، جو شاید کبھی نہ بھر سکیں۔ لیکن یہ خوشی بھی ادھوری تھی، کیونکہ یہ صدمہ اور انتظار شام کے ہر گھر کی کہانی ہے۔ ہر خاندان اپنوں کے بچھڑنے، دکھ سہنے، اور دعاؤں میں تڑپنے کی ایک جیسی داستان سناتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بشار الاسد کے سقوط کے بعد ایک طرف کچھ امیدیں جنم لے رہی ہیں، لیکن دوسری طرف ملک کے حالات بدستور خراب ہیں۔ اسرائیل نے سرحدوں پر اپنی پیش قدمی تیز کر دی ہے۔ کئی علاقوں میں بمباری اور فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔ اسرائیل شام کی داخلی کمزوری سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ سرحدی علاقوں پر قبضے کی یہ کوشش ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب شام پہلے ہی مہاجرین کی واپسی، برباد شہروں کی تعمیرِ نو، اور جنگ کے زخموں کے علاج جیسے شدید بحرانوں سے دوچار ہے۔

لیکن شام کے عوام، جو صبر اور حوصلے کی زندہ مثال ہیں، آج بھی امید کا دامن تھامے ہوئے ہیں۔ وہ اپنے شہیدوں کے خون، اجڑی ہوئی گلیوں، اور تباہ حال گھروں کے درمیان کھڑے ہو کر دعا کرتے ہیں کہ ان کا وطن دوبارہ امن و خوشحالی کا گہوارہ بن جائے جو آج خون اور آنسوؤں سے تر ہے، کل خوشبو، روشنی، اور محبت کی علامت بنے۔

Read Previous

شام کی صورتحال: ترک چیف آف جنرل اسٹاف کا برطانوی ہم منصب اور نیٹو کمانڈر سے ٹیلی فونک رابطہ

Read Next

عندلیبِ حمص

Leave a Reply