ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اولو کا کہنا ہے کہ نیٹو میں شمولیت کے لیے سویڈن اور فن لینڈ کو اجلاس میں طے شدہ دستاویزات پر عمل کرنا ہوگا۔
وزیر خارجہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر فن لینڈ اور سویڈن نے دستاویز پر عمل نہیں کیا تو انہیں نیٹو میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
سویڈن اور فن لینڈ نے غیرجانبداری سے گریز کیا اور مئی میں نیٹو میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی، یہ فیصلہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کی وجہ سے ہوا تھا۔
گزشتہ ہفتے نیٹو کے سربراہی اجلاس سے پہلے، ترکیہ، سویڈن اور فن لینڈ نے میڈرڈ میں نیٹو سمیت چار طرفہ مذاکرات کے بعد معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
یہ معاہدہ دونوں نورڈک ممالک کو نیٹو کے رکن بننے کی اجازت دیتا ہے، لیکن ان سے ترکیہ میں دہشت گردی کے خدشات پر اقدامات کرنے اور انقرہ سے ہتھیاروں کی پابندی ختم کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے۔
سہ فریقی معاہدے کے بعد نیٹو نے سویڈن اور فن لینڈ کو باضابطہ طور پر 30 رکنی فوجی اتحاد میں شمولیت کی دعوت دی۔
