میانمار کے شمالی شہر میتکیینا میں زمین پر گھٹنے ٹیکے رہبا این روز نو تمنگ نے مسلح فوج کے ایک گروہ سے احتجاج میں شریک بچوں کی بجائے ان کی جان لینے کی التجا کی۔
سفید لباس میں عیسائی راہبا کی تصویر جس میں وہ ہاتھ پھیلائے زمین پر گھٹنے ٹیکائے ملک کی نئی جنٹا فورسز سے التجا کر رہی ہیں دنیا بھر میں وائرل ہو گئی اور عیسائی اکثریت ممالک میں اس کو بے حد سراہا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہبہ نے بتایا کہ ” میں نے ان سے جھک کر التجا کی کہ احتجاج میں شامل بچوں پر تشدد نہ کریں ان کی بجائے میری جان لے لیں۔
یکم فروری کو جمہوری رہنما آنگ سان سوچی کی برطرفی کے بعد میانمار میں عوام فوجی بغاوت کے خلاف سڑکوں پر آگئے جس سے ملک میں افراتفری کا عالم ہے۔
عوام کا مطالبہ ہے کہ جمہوری حکومت ہی اقتدار سنبھالے جس کے لیے ملک گیر احتجاج جاری ہیں۔ جبکہ فوج کی جانب سے احتجاج میں شریک افراد پر آنسو گیس، ربڑ کی گولیوں اور واٹر کینن کے ذریعے تشدد کیا گیا۔
مظاہرین ریاست کیچن کے دارلحکومت میتکیینا کی سڑکوں پر سخت ٹوپیاں پہن کر اور گھریلو تیار کردہ شیلڈز اٹھائے نکل آئے۔جس پر مسلح افواج نے دھاوا بول دیا یہ منظر رہبا این روز سے دیکھا نہ گیا اور انہوں نے مسلح افواج کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے۔