turky-urdu-logo

شب قدر

تحریر: اسلم بھٹی

” شب قدر ” یا ” لَیْلَۃُ الْقَدْر ” رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں انتہائی بَرَکت والی رات ھے۔ اِس کو,” لَیْلَۃُالْقَدْر ” اِس لئے کہتے ہیں کہ اِس میں سال بھر کے اَحکام نافذ کئے جاتے ہیں اور فرشتوں کو سال بھر کے کاموں اور خدمات پر مامور کیا جاتا ھے۔ اس رات کو دیگر راتوں پر فضیلت اور قدر و منزلت کے باعث اس کو لَیْلَۃُ الْقَدْر کہتے ہیں۔ کیونکہ اس شب میں نیک اَعمال مقبول ہوتے ہیں اور بارگاہِ الٰہی میں ان کی قَدر کی جاتی ھے اس لئے اس کو” لَیْلَۃُ الْقَدْر ” کہتے ہیں ۔
(تفسیر خازن ج ۴ص ۴۷۳)

بخاری شریف میں فرمانِ رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ھے :
جس نے لَیْلَۃُ الْقَدْر میں ایمان اور اِخلاص کے ساتھ قیام کیا (یعنی نماز پڑھی) تو اُس کے گزشتہ(صغیرہ) گناہ معاف کردئیے جائیں گے ۔
(بُخاری ج۱ص۶۶۰حدیث۲۰۱۴)

اِس مقدس رات کو ہرگز ہرگز غفلت میں نہیں گزارنا چاہئے. اِس رات عبادت کرنے والے کو ایک 1000 ماہ یعنی 83 سال 4 ماہ سے بھی زیادہ عبادت کا ثواب عطا کیا جاتا ھے اور اِس ’’زیادہ ‘‘ کا علم اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اُس کے پیارے نبی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو ھی معلوم ھے کہ کتنا ھے۔
اِس رات میں حضرتِ سَیِّدُنا جبریل عَلَیْہِ السَّلَام اور فرشتے نازِل ہوتے ہیں اور پھر عبادت کرنے والوں سے مصافحہ کرتے ہیں ۔ اِس مبارَک شب کا ہر ایک لمحہ سلامتی ھی سلامتی ھے اور یہ سلامتی صبحِ صادِق تک برقرار رہتی ھے۔
یہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا خاص کرم ھے کہ یہ عظیم رات صرف اپنے پیارے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو اور آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے صدقے میں آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی اُمت کو عطا کی گئی ھے۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّ قراٰنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے :

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔

اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةِ الْقَدْرِۚۖ(۱)وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا لَیْلَةُ الْقَدْرِؕ(۲)لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍؕؔ(۳) تَنَزَّلُ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ الرُّوْحُ فِیْهَا بِاِذْنِ رَبِّهِمْۚ-مِنْ كُلِّ اَمْرٍۙۛ(۴) سَلٰمٌ ﱡ هِیَ حَتّٰى مَطْلَعِ الْفَجْرِ۠(۵)

(پ۳۰،سورۃُ القدر)

ترجَمہ:
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا ھے ۔
بے شک ہم نے اسے شبِ قَدر میں اُتارا اورتم نے کیا جانا، کیا شبِ قدر؟ شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر، اِس میں فرشتے اور جبریل اُترتے ہیں اپنے رب کے حُکم سے، ہرکام کیلئے ، وہ سلامتی ھے صبح چمکنے تک۔

مفسرین کرام رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰی سُوْرَۃُ الْقَدْر کے ضمن میں فرماتے ہیں :
اِس رات میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے قراٰنِ کریم لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر نازِل فرمایا اور پھر تقریباً 23 برس کی مُدَّت میں اپنے پیارے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم پر اسے بتدرِیج نازِل کیا۔
( تفسِیرِ صاوی ج۶ص۲۳۹۸)

نَبِیِّ کریم ، رَسُولِ مُحتَرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:
بے شک اللہ تَعَالٰی نے میری امت کو شب قدر عطا کی اور یہ رات تم سے پہلے کسی امت کو عطا نہیں فرمائی۔
(اَلْفِردَوس بمأثور الْخِطاب ج۱ص۱۷۳حدیث۶۴۷)۔

آللہ تعالیٰ سے دعا ھے کہ وہ ہمیں اس رات زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے ، اپنے گناہوں کی معافی مانگنے ، قرب الٰہی حاصل کرنے اور سنت رسول پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین

شب قدر مبارک

Read Previous

ترک بلدیاتی نتائج، کیس اسٹڈی

Read Next

انقرہ : سفارتخانہ پاکستان میں پاکستان کے قومی دن کی 84 ویں سالگرہ کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام

Leave a Reply