
مسجد اقصیٰ میں عبادت کرنے والے مسلمان مرد و خواتین پر اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے حملے اور سینکڑوں فلسطینیوں کی گرفتاری کے بعد اسرائیل نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب غزہ کی پٹی پہ بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے ۔ اسرائیلی مسلح افواج نے لبنان میں فلسطینی کیمپ پر راکٹ حملے بھی کئے ہیں۔ دوسری جانب حماس نے طویل فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے راکٹس کو ہائی الرٹ کر دیا۔
اسرائیلی فوج نے جمعے کی صبح، لبنان کے جنوبی علاقے صور میں فلسطینی کیمپ پر گولے اور راکٹ برسائے۔
کیمپ کے ایک رہائشی ابو احمد نے بتایا کہ لبنان کے شہر صور کے قریب ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے قریب کم از کم 2 گولے گرے ۔ کیمپ کے قریب ایک کسان کے گھر پر ایک میزائل گرا جس سے عمارت کو نقصان پہنچا ہے ۔
لبنان کی تنظیم حزب اللہ کے چینل’’المنار‘‘ کے مطابق اسرائلی فضائیہ نے لبنان کے 3 جنوبی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں فلسطینی پناہ گزینوں کا کیمپ بھی شامل ہے۔ اسرائیلی فوج نے جمعرات کی نصف شب کو اعلان کیا تھا کہ وہ لبنان میں حملے کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ٹویٹ میں کہا کہ وہ غزہ میں فضائی حملے کر رہی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے جمعرات کو بیان جاری کیا تھا کہ اسرائیل کے دشمنوں یعنی غزہ اور لبنان پر حملے کیے جائیں گے۔
اسرائیلی میڈیا نے اس حملے کو 2006کے بعد شدید ترین کشیدگی قرار دیا ہےجب اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ لیکن 2006 میں بھی بالآخر اسرائیل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ حماس اور حزب اللہ نے طویل فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے راکٹس کو ہائی الرٹ کر دیا ہے جسے اسرائیلی فوج کی بمباری کے جواب میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اسرائیلی حملے میں ابھی تک جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکوں سے رات کو روشنی ہوتی ہے۔
مسجد اقصیٰ میں کشیدگی اسرائیل کے ایک انتہا پسند صہیونی گروہ ریٹرن ٹو دی مائونٹ کی جانب سے مسجداقصیٰ میں گنبد صخرہ کے مقام پر بکرے کی قربانی کرنے کے اعلان کے بعد شروع ہوئی ۔ یہ گروہ مسجد اقصیٰ کے مقام پر ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا داعی ہے۔
تاہم اردن اور اسرائیل کے درمیان مسجد اقصیٰ کے انتظامات کے حوالے سے معاہدے کے مطابق یہودیوں کو مسجد اقصی ٰ میں عبادت کی اجازت نہیں اور ماضی میں اسرائیلی حکومت ایسی کوشش کرنے والے یہودیوں کو گرفتار کرتی رہی ہے ۔