
سعودی عرب کے فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز نے اپنی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں جو پاکستان کی معیشت اور عوام سے سعودی تعاون یقینی ہو۔
شاہ سلمان نے اپنی حکومت کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہدایت کردی ہے۔
پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان السعود سے فون پر بات چیت کے بعد مذکورہ پیش رفت کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے ہم منصب کو بدترین سیلاب سے ہونے والی نقصانات سے آگاہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قائم گہرے تعلقات اور مزید فروغ دینے کے ساتھ ساتھ مشترکہ مفاد کے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر مرتضیٰ سید نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کو دوست ممالک سے 4 ارب ڈالر کا مالی تعاون ہوگا۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو قطر سے 2 ارب ڈالر، سعودی عرب سے تیل کی مؤخر ادائیگی کے تحت ایک ارب ڈالر اور اسی طرح متحدہ عرب امارات کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی مد میں ایک ارب ڈالر ملیں گے۔
پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی سمیت دیگر اخراجات کے لیے مالی سال 2023 کے لیے تقریباً 30 ارب ڈالر درکار ہیں۔
قائم مقام گورنراسٹیٹ بینک نے بتایا تھا کہ مالی سال 2023 کے لیے دستیاب فنڈز کا تخمینہ 37 ارب ڈالر ہے اور یہ دوست ممالک سے 4 ارب ڈالر کے حصول کے بعد اضافہ ہوگا۔
گزشتہ روز قطر کی انویسٹمنٹ اتھارٹی (کیو یو آئی) نے بتایا تھا کہ اس نے پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا ہے جہاں وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر موجود تھے۔
قطر کے امیری دیوان کا کہنا تھا کہ کیو یو آئی کا پاکستان میں 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان میں کمرشل اور سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں 3 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔