امریکی صدر جو بائیڈن کے روسی صدر ولادمیر پیوٹن پر تنقید کے بعد روس نے امریکہ سے اپنا سفیر مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایک بیان میں کہا امریکہ میں روسی سفیر اناطولی انتونوف کو امریکہ کے ساتھ مستقبل میں تعلقات کے حوالے سے ماسکو میں مشاورت کے لئےبلایا گیا ہے۔
نئی امریکی انتظامیہ تقریبا دو ماہ سے اقتدار میں ہے اور جو بائیڈن کی انتظامیہ کو تقربیا 100 دن مکمل ہونے والے ہیں اور یہ وقت امریکی صدر کے کامیاب یا ناکام ہونے کا تحمینہ لگانے کے لیے بہترین ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے جو دونوں ملکوں کے تعلقات کی بحالی میں معاون ہوں کیونکہ تعلقات کافی عرصے سے تعلطل کا شکار ہیں
روس کسی بھی صورت میں تعلقات کو اس نہج پر نہیں لے جانا چاہتا جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو۔ امریکی عوام کو یہ بات سمجھنی ہو گی کہ تعلقات کی خرابی میں نقصان کس کا ہے اور خطرات کیا ہیں
امریکی چینل اے بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بائیڈن نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ روسی صدر ولاد میر پیوٹن قاتل ہیں۔ انہوں نے کہا میں بخوبی جانتا ہوں۔ غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے تجربے کے بعد میں کہہ سکتا ہوں کہ کون سا لیڈر کیسا ہے۔
دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ "اسٹریٹجک آرمز ریڈکشن ٹریٹی (سٹارٹ)” کے مذاکرات بھی شروع کرنے کا عندیہ دیا۔