turky-urdu-logo

مصر-رفح بارڈر کراسنگ کا دوبارہ آغاز ختمی مراحل میں داخل

سیکیورٹی ذرائع نے گزشتہ روز تصدیق کی کہ، مصر ،غزہ کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ دوبارہ کھولنے کے حتمی مراحل میں ہے۔
ذرائع کے مطابق، بارڈر کے دونوں جانب انتظامات کیے جا رہے ہیں ،تاکہ ٹرک آسانی سے غزہ کی پٹی میں داخل ہو سکیں۔ اس اقدام کا مقصد غزہ میں انسانی، طبی اور غذائی امداد کی ترسیل کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
مصری جانب درجنوں امدادی ٹرک پہلے ہی موجود ہیں، جو کراسنگ کے آپریشنل ہوتے ہی فوری طور پر سامان منتقل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ سب اس وقت ممکن ہوا جب بدھ کے روز، اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوا۔ اس کے تحت، غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے 15 ماہ بعد جنگ بندی کی جائے گی۔جنگ بندی کا آغاز اتوار سے متوقع ہے۔ ابتدائی طور پر جنگ بندی 42 دن کے لیے ہوگی۔
معاہدے کے تحت، حماس کے زیر حراست 98 یرغمالیوں میں سے 33 کو رہا کیا جائے گا، حالانکہ ان میں سے کتنے زندہ ہیں، یہ واضح نہیں۔ بدلے میں، سیکڑوں فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جائیں گے۔
شمالی سینائی میں مصری ریڈ کریسنٹ کے سربراہ، خالد زید نے تصدیق کی کہ، جمعہ کو کیرم شالوم کے راستے کسی قسم کی انسانی امداد نہیں بھیجی گئی، جو اب بھی بند ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد غزہ میں امداد کی ترسیل کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ سے زائد رہائشیوں میں سے 90فیصد شدید بھوک کا شکار ہیں، اسرائیلی محاصرے اور حملوں کے باعث پینے کے پانی، ہنگامی پناہ گاہوں اور ادویات کی بھی شدید قلت ہے۔
ڈبلیو ایف پی کے مطابق، تقریبا80 ہزارٹن خوراک غزہ کے باہر یا راستے میں موجود ہے، جو 10 لاکھ افراد کو تین مہینے تک خوراک فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔
یاد رہے، مئی 2022 میں اسرائیلی فوج نے رفح بارڈر کراسنگ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔

Read Previous

فلسطینی اتھارٹی غزہ کی مکمل ذمہ داری سنبھالنے کے لیے تیار ہے: فلسطینی صدر

Read Next

پاکستان کا اقوام متحدہ میں اسرائیل کے قبضے کے خاتمے کا مطالبہ

Leave a Reply