گذشتہ ماہ اگست میں ترکیہ کی برآمدات ایک بار پھر ماہانہ بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
جبکہ ملک نے سال کےآٹھ ماہ میں ہی اپنا برآمدات کا سالانہ ہدف حاصل کر لیا ہے۔
ترک وزیر تجارت مہمت موش نے گذشتہ روز جنوب مشرقی صوبے غازی انتیپ میں ایک اجلاس میں بتایا کہ غیر ملکی فروخت گزشتہ ماہ سال بہ سال 13.1 فیصد بڑھ کر 21.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔
جبکہ وزارت کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ درآمدات بہت تیز رفتاری سے بڑھ کر 40.7 فیصداضافے کے ساتھ 32.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
تاہم برآمد کنندگان گزشتہ 12 مہینوں میں سے ہر ایک میں ریکارڈ فروخت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
مہمت موش نے بتایا کہ ملک کا تجارتی خسارہ اگست میں تقریباً 162 فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ 11.3 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی درآمدی لاگتیں مسلسل کمی کو بڑھا رہی ہیں۔
پہلے آٹھ مہینوں میں خسارہ 146.4 فیصد بڑھ کر 73.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
جبکہ توانائی کی درآمدات گزشتہ ماہ کی کل درآمدات کا تقریباً 27 فیصد تھیں۔
یوکرین میں جنگ کی وجہ سے بگڑتے ہوئے عالمی حالات نے باقی سال کے لیے خدشات کو جنم دیا ہے۔
اپنے پڑوسی پر روس کے حملے نے عالمی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس سے ترکیہ کے اقتصادی پروگرام کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے جس کا مقصد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے ساتھ بلند افراط زر سے نمٹنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات جنوری سے اگست کے دوران سال بہ سال 18.3 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 165.67 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جبکہ درآمدات 40.7 فیصد اضافے کے ساتھ 239.13 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
برآمدات 2021 میں 225.4 ارب ڈالر رہی تھیں۔
یہ اعداد و شمار حکومت اور ماہرین اقتصادیات کو اس سال 250 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید دلا رہےہیں۔ کیونکہ گزشتہ ماہ تک 12 ماہ کی رولنگ برآمدات 250 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔