turky-urdu-logo

فلسطین کے خلاف تاریخی نا انصافی ہو رہی ہے، ولادیمیر پیوٹن

Russian President Vladimir Putin holds a press conference at BRICS Summit in Kazan, Russia, Thursday, Oct. 24, 2024. (Maxim Shipenkov, Pool Photo via AP)

روس کے شہر کازان میں ہونے والے برکس سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقِ وسطیٰ میں امن، فلسطین کی صورتحال، عالمی حالات، عالمی معاشی مسائل اور اقوامِ متحدہ کی اصلاحات پر تفصیلی گفتگو کی۔ روسی صدر نے اپنے خطاب میں برکس ممالک کو مسئلہ فلسطین پر اپنا کردار ادا کرنے کا مشورہ دیا۔ اُنہوں نے برکس ممالک کو مغربی تسلط کے خلاف ایک متبادل کے طور پر بھی پیش کیا۔

فلسطین کی صورتحال

برکس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے صدر پیوٹن نے فلسطین کے عوام کے حقوق کی حمایت کا اعادہ کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل-فلسطین تنازع کے پرامن حل کے لیے کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور انہیں اپنے حقوق کی بحالی کے لیے حمایت کی ضرورت ہے۔ صدر پیوٹن نے بین الاقوامی قوانین کے تحت فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی اہمیت پر زور دیا، اور کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے برکس ممالک کا کردار اہم ہو سکتا ہے​

عالمی حالات پر بات چیت

پیوٹن نے مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد پابندیوں کا ذکر کیا اور ان کا مؤقف تھا کہ یہ پابندیاں روس کو عالمی سطح پر مزید تنہا نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برکس ممالک، جو اب کئی نئے اراکین کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، مغربی تسلط کے خلاف ایک متبادل تشکیل دے سکتے ہیں​

عالمی معیشت میں تعاون

پیوٹن نے عالمی معیشت میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عالمی معیشت کو بحرانوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برکس ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی معیشت میں ایک نئے توازن کی تشکیل کی جا سکے​۔

ترقی پذیر ممالک کے مسائل

انہوں نے ترقی پذیر ممالک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے برکس کی اہمیت پر بات کی، یہ کہتے ہوئے کہ یہ پلیٹ فارم ان ممالک کے لیے ایک آواز فراہم کرتا ہے جو بین الاقوامی سطح پر کمزور ہیں۔ پیوٹن نے مزید کہا کہ برکس کو عالمی فیصلوں میں زیادہ نمائندگی حاصل کرنی چاہیے تاکہ دنیا کے مختلف خطوں کی آواز سنائی دے​۔

اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت

پیوٹن نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بین الاقوامی اداروں میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے ان کی تشکیل نو کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ برکس ممالک کو عالمی چیلنجز، جیسے کہ ماحولیاتی تبدیلی اور صحت کے مسائل، کے خلاف مشترکہ طور پر کام کرنا چاہیے​۔

سامراجی اثرات کا مقابلہ

آخر میں، پیوٹن نے سامراجی اثرات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ برکس ممالک کو اپنے اتحاد کو مزید مستحکم کرنا چاہیے تاکہ وہ عالمی سطح پر ایک مؤثر بلاک کے طور پر ابھریں۔

Read Previous

صدر ایردوان کی برکس سربراہی اِجلاس میں شرکت، عالمی معاشی تعاون، مشرقِ وسطیٰ میں امن، اور ترکیہ میں دہشت گرد حملے پر گفتگو۔

Read Next

اسرائیل کے ایران کی فوجی تنصیبات پر حملے

Leave a Reply