turky-urdu-logo

‏ترکیہ میں پاکستانی سفارت خانے کے تحت ‎یوم_آزادی کی تقریب

ترکیہ میں پاکستانی سفارت خانے نے پاکستان کے 76ویں یوم آزادی کے موقع پر دارالحکومت انقرہ میں تقریب کا اہتمام کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئےپاکستانی سفیر یوسف جنید نے کہا کہ 14 اگست کا "تاریخی” واقعہ "ایک علیحدہ وطن کے لیے برصغیر کے مسلمانوں کی طویل اور مشکل جمہوری جدوجہد کے اختتام” کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بانی رہنماؤں کے نظریات کے مطابق چلیں اور ملک کی پائیدار اور جامع ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

انکا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، انہیں حق خودارادیت کی اجازت دے کر – اس طرح کشمیر پر طویل ترین عالمی تنازعات میں سے ایک کا خاتمہ ہو گا۔

پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ یہ "بھائی چارے” پر مبنی ہیں، سفیر نے مزید کہا کہ یہ ایک دل سے دل کا رشتہ ہے جو وقت اور جغرافیہ کی حدود سے بڑھ کر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں قومیں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑی ہیں اور ہر وقت ایک دوسرے کا ساتھ دیتی رہی ہیں اور دیتی رہیں گی۔

دریں اثنا، اس موقع پر ایشیا کو یورپ سے ملانے والے آبنائے استنبول پر واقع پلوں کو آج شام پاکستان کے پرچم کے رنگوں سے روشن کیا جائے گا۔

14 اگست، 1947 کو، پاکستان کی آزاد ریاست پہلی بار عالمی سطح پر نمودار ہوئی جب برصغیر پاک و ہند کو باضابطہ طور پر ہندوستان اور پاکستان کے دو نئے تسلط میں تقسیم کیا گیا تھا، جس کو برطانوی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔ .

مسلمانوں کی الگ ریاست کے قیام کی تجویز 23 مارچ 1940 کو قبول کر لی گئی۔

Read Previous

پاکستان اور دنیا بھر میں 76 واں جشن آزادی جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا

Read Next

سعودی عرب اور ترکیہ کی دفاعی صنعت میں بڑا معاہدہ،امریکی میڈیا میں توجہ کا باعث بن گیا

Leave a Reply