۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حالیہ 20 سالوں میں تمام رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود ترکیہ کی دفاعی صنعت نےصدر رجب طیب ایردوان کی زیرِ قیادت بڑے پیمانے پر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
ترکیہ کے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے دفاعی شعبے میں ترک-پاک باہمی تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں بات کی
دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے باہمی تاریخی تعلقات مشترکہ دین، ثقافت اور زبان کے رشتوں میں منسلک ہیں اور یہ رشتے دونوں ممالک میں سیاسی تبدیلیوں سے بالاتر ہیں۔
پاکستان اور ترکیہ کے تحقیق و ترقی کے راستے پر باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ حالیہ 20 سالوں میں ہر طرح کی مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود ترکیہ کی دفاعی صنعت نے صدر رجب طیب ایردوان کی زیرِ قیادت قابل ذِکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان کا کہا ہے کہ پاکستان دفاعی صنعت میں ترکیہ کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ میلجیم بحری جہازوں کی تعمیر میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون نا صرف پاکستان بحریہ کی صلاحیت میں فروغ کا سبب بنا ہے بلکہ دونوں ممالک کے بحری بیڑوں کے درمیان برادرانہ تعلقات میں بھی ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ”دونوں ممالک ہر طرح کے مسائل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے چلے آئے ہیں۔ مسئلہ جمّوں و کشمیر ہو یا پھر شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کا معاملہ، پاکستان اور ترکیہ ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان نے مسئلہ جمّوں و کشمیر کے معاملے میں ترکیہ کے اُصولی تعاون پر بھی شکریہ ادا کیااور کہا ہے کہ دونوں ممالک علاقائی و بین الاقوامی موضوعات میں ایک دوسرے سے مشابہہ نقطہ نظر کے حامل ہیں
