turky-urdu-logo

انقرہ یونیورسٹی میں اردو پوئمز فیسٹیول کا انعقاد

انقرہ یونیورسٹی میں پاکستان کے معروف شاعر منیر نیازی اور پروین شاکر کی یاد میں شعبہ اردو میں  اردو پو ئمز فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔

فیسٹیول کی صدارت ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید  نے کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر یوسف جنید کاکہنا تھا کہ ہم نے بچپن سے سنا تھاکہ اردو ہماری زبان ہے مگر جب ہم بڑے ہوئے تو معلوم ہوا کہ اردو زبان تو مختلف زبانوں کا امتزاج ہے جو مختلف مرحلوں سے گزرکر آج یہاں پہنچی ہے جہاں ہم آج موجود ہیں۔بد قسمتی سے ہم اس زبان کو وہ اہمیت نہیں دے پارہے جسکی یہ حامل ہے۔ انقرہ یونیورسٹی کے اردو ڈیپارٹمنٹ نے اردو زبان کی تقریب کا انعقاد کیا جسکے لیے میں  انکا تہے دل سے شکریہ ادا کرناچاہتا ہوں ، اردو لفظ ترک زبان سے نکلا ہے جس  کے باعث اردو زبان میں ترک زبان کا بہت اہم رول ہے۔

تقریب کے دوران پروین شاکر اورمنیر نیازی کی  شاعری پیش کی گئی اور پاکستانی اور ترک شاعروں نے اردو زبان کے مختلف پہلووں پر بات کی۔

پاکستان سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن انقرہ عباس سرور قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2002 میں انکے ایک دوست نےترکیہ کا دورہ کیا انہوں نے بتایا کہ ترکیہ جا کرانہیں ایسا لگا جیسا کہ وہ پاکستان میں ہی ہیں۔ ترکیہ میں انہوں نے صرف ایک فرق دیکھا تھا اور وہ تھا زبان کا۔ میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ  آج یہاں ہوتے تو دیکھتے کہ ہم کیسے ترکوں سے اردومیں مخاطب ہو رہے ہیں۔۔ میں آج کی تقریب کے بارے میں بس اتناہی کہنا چاہوں گا کہ آج کتنا پیارا موسم ہے بلکل اردو جیسا موسم ہے۔ انہوں پروین شاکر اور منیر نیازی کی شاعری بھی پڑھ کر سنائی اورخوب داد سمیٹی۔

انقرہ یونیورسٹی میں اردو ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ ڈاکٹر آسومن بیلن نےپاکستانی سفیر کی آمد کا شکریہ ادا کیا ، انکا کہنا تھا کہ ترک اور اردو زبان کا بہت گہرا رشتہ ہے، اردو میں ترک زبان کے بہت سے الفاظ شامل ہیں اوراردو بہت سی خوبصورت زبانوں کا امتزاج ہے، ہم یہاں اردو ڈیپارٹمنٹ میں اردو زبان کےفروغ کے لیے کام کر رہے ہیں، ترک اسٹوڈینٹس بہت لگن سے اردو زبان کو پڑھتے اور سیکھتے ہیں۔

اردو ڈیپارٹمنٹ کے فیکلٹی ممبرنے بھی تقریب میں اردو شاعری پڑھ کرسنائی۔

اس سے قبل پاکستانی سفیر نے  انقرہ یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا اور یونیورسٹی کے ریکٹر اور اساتذہ سے ملاقات کی  تھی۔

ملاقات کےدوران تعلیم سے متعلق متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔

ملاقات کے آخر میں سوئینیر بھی پیش کیے گئے۔

Read Previous

وزیر خارجہ کی سویڈن واقعہ اور آذربائیجان سفارتخانے حملےکی مذمت

Read Next

پاک ترک معارف سکولز میں مسیمو 2022 کی تقسیم انعامات کی تقریب کا انعقاد

Leave a Reply