جمعرات کو اقوام متحدہ نے بتایا کہ دنیا کی ایک فیصد سے زیادہ آبادی جو کہ تقریبا 80 ملین افرادپر مشتمعل ہے تشدد اور ظلم و ستم کی وجہ سے اپنے گھروں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔
اقوام متحدہ کی مہاجر ایجنسی کی تازہ رپورٹ میں شام اور ڈیموکریٹک جمہوریہ کانگو جیسے مقامات پر تنازعات کے باعث نقل مکانی پر روشنی ڈالی جانے والی اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی تازہ رپورٹ کے مطابق ، سن 2019 کے آخر تک ، دنیا کے ہر 97 میں سے ایک فرد بے گھر ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے ایک انٹرویو میں اے ایف پی کو بتاتے ہوے کہا کہ دنیا کی ایک فیصد آبادی اپنے گھروں کو واپس نہیں جاسکتی ہے کیونکہ وہاں جنگیں ، ظلم و ستم ، انسانی حقوق کی پامالی اور تشدد ہو رہے ہیں۔
یہ رجحان 2012 سے جاری ہے، اعداد و شمار ایک سال پہلے سے کہیں زیادہ ہیں گرانڈی نے مزید کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ زیادہ تنازعہ ہوا ہے ، زیادہ تشدد ہوا ہے جس نے لوگوں کو ان کے گھروں سے دور کردیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ تنازعات اور بحرانوں کے سیاسی حل پوری طرح نہیں ہوئے ہیں جس کے صحیح طرح مکمل ہونے پر لوگوں کو گھروں کو واپس جانے کی اجازت ملے گی۔
گرانڈی نے بتایا کہ 10 سال پہلے ، دنیا بھر میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 40 ملین کے قریب تھی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بنیادی طور پر اس میں دوگنا اضافہ ہوا ہے اور یہ رجحان کم ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔