
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس سٹولٹنبرگ نے کیلیفورنیا میں اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی ایک آئن لائن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کو ایک ” انتہائی اہم اتحادی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اتحاد اختلافات پر بات چیت اور ان کو دور کرنے کا پلیٹ فارم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ترکی ایک اہم اتحادی ہے۔ اگر آپ صرف دنیا کا نقشہ دیکھیں تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ترکی ایک انتہائی اہم رکن ہے۔”
سکریٹری جنرل نے ان خیلالات کا اظہار ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے مابین تعلقات اور ترکی کی نیٹو کی رکنیت ختم کر نے کے سوال کے جواب میں کیا ۔
اسٹولٹن برگ نے ترکی کی عراق اور شام سے جغرافیائی حد بندی کا حوالہ دیتے ہوئے ، داعش دہشت گرد گروہ سے جنگ میں ہونے والی پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ترکی بہت اہمیت کا حامل رہا ہے۔”
نیٹو کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کوئی نئی بات نہیں ہے کہ نیٹو کے اتحادیوں کے مابین اختلافات پیدا ہوئے ہوں لیکن جب اختلافات کی فضا ابھرتی ہے تو کم سے کم نیٹو پلیٹ فارم کے ذریعے اختلافات کو بات چیت سے حل کیا جا سکتا ہے۔”