
16 مارچ 2003 کا دن دنیا میں انسانی حقوق کی جدوجہد کرنے والے کارکنوں کے لئے ایک اذیت ناک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
اس روز 23 سال کی امریکی نوجوان خاتون راشیل کوری فلسطین کے رفاہ بارڈر پر موجود تھی۔ وہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک فلسطینی شہری کا گھر مسمار کرنے کی کارروائی روکنا چاہتی تھی۔ دنیا سے آئے ہوئے انسانی حقوق کے دیگر کارکنوں کے ساتھ وہ بھی اسرائیلی فوج کے ظلم کو روکنے کے لئے احتجاج کر رہی تھی۔ اس دوران اسرائیل کی فوج کے ایک بلڈوزر نے احتجاج کرتی اس نوجوان امریکی خاتون کو کچل کر مار ڈالا۔ اس راشیل کوری کے بیہیمانہ قتل کو ٹھیک 18 سال ہو گئے ہیں لیکن نہ صرف دنیا بلکہ فلسطین میں بھی اس امریکی خاتون کی یاد منائی جا رہی ہے۔
لندن میں "مائی نیم از راشیل کوری” کے نام سے ینگ وک میں ایک ڈرامہ بھی پیش کیا گیا۔
راشیل کوری خود کو اسرائیلی مظالم کا شکار ہو گئی لیکن دنیا میں انسانی حقوق کی جدوجہد کرنے والے لاکھوں کارکنوں کے لئے ایک مثال بن گئی