پاکستان میں جون سے جاری مون سون کی بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں سے اب تک سات سو سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے جب کہ ہزاروں کی تعداد میں مویشی ڈوب کے ہلاک ہو چکے ہیں
پاکستان قومی آفات ایجنسی NDMA کے اعداد و شمار کے مطابق شدید بارشوں اور سیلاب نے 1،8 ملین افراد کو متاثر کیا ہے اور ملک بھر جاری مون سون بارشوں کی وجہ سے 777 افراد ہو گئے ہیں۔ پنجاب ، بلوچستان ، سندھ دیہی علاقوں میں امدادی و طبّی کیمپ لگائے گئے ہیں جن میں 3 لاکھ 17 ہزار 678 متاثرین پناہ لئے ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں خوراک، خیمے اور دیگر ضروری انسانی امداد فراہم کی گئی ہے ۔ تاہم ابھی بھی بہت سے سیلاب زدگان انسانی امداد کے منتظر ہیں ۔ملک بھر میں پُلوں اور شاہراہوں کے ساتھ ساتھ 60 ہزار رہائشی مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی جنوبی پنجاب میں سیلاب اور ریلیف آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔ اور آفت زدہ علاقوں کی ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کی
جبکہ پاک آرمی کی جانب سے بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہے ۔ ریلیف سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے پاک آرمی کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں مزید ہیلی کاپٹرز بھی پہنچا دیے گئے ہیں ۔ پاک آرمی کی جانب سے ایک بیان کے مطابق متاثرہ علاقوں میں راشن پیک اور دیگر امدادی سامان بھی تقسیم کیا جا رہا ہے، جہاں ضرورت ہو وہاں طبی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے
جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کے لیے ڈونرز کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ بین الاقوامی اداروں کو ملک میں سیلاب سے تباہ کاریوں پر پر بریفنگ دی جائے اور بین الاقوامی اداروں کو وفاقی وصوبائی حکومتوں کی ریلیف اوربحالی کی کوششوں سے آگاہ کیاجائے۔
