کویت کے وزیراعظم شیخ صباح الخالد نے ملک میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو بڑی تعداد میں واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کُونا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کویتی وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث معاشی کساد بازاری اور تیل کی مسلسل گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کویت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد 70 فیصد سے کم کر کے 30 فیصد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کویت کو اب اپنی نوجوان نسل پر انحصار بڑھانا ہو گا اور مقامی نوجوان نسل کو روزگار فراہم کرنے کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہو گا۔
اس وقت کویت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد 34 لاکھ کے قریب ہے جبکہ کویت کی مجموعی آبادی محض 48 لاکھ ہے۔
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کویت کی مقامی آبادی 70 فیصد جبکہ غیر ملکی کام کرنے والوں کی تعداد 30 فیصد کی جائے گی۔ شیخ صباح الخالد نے کہا کویت میں بڑی تعداد میں غیر ملکیوں کی وجہ سے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع نہیں مل پا رہے ہیں۔
اس سال مئی میں کویت کی میونسپل کارپوریشن نے صفائی کا کام کرنے والے تمام غیر ملکی عملے کو واپس ان کے ملک بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ کارپوریشن کا کہنا تھا کہ مقامی افرد کو روزگار دیا جائے گا اور صفائی کیلئے جدید اور خود کار ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔ خلیج میں واقع کویت میں اب تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 29 ہزار ہو چکی ہے جبکہ 236 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر تعداد بھارت، مصر اور بنگلہ دیش کے شہریوں کی ہے جو یہاں کام کرنے کیلئے آئے ہوئے تھے۔