
انقرہ میں یومِ سیاہ کشمیر کی مناسبت سے پاکستانی سفارتخانے میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد ہوا۔ تقریب میں میں بھارت کے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کے 77 سال مکمل ہونے پر کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیا گیا۔ تقریب میں ترکیہ کی سعادت پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ محمود عارکان، رکن پارلیمنٹ برہان کایاتورک، ترکیہ میں پاکستان کے سابق سفیر نعمان حضر، موجودہ سفیر ڈاکٹر یوسف جنید ترکیہ کے سول سوسائٹی، میڈیا اور تھنک ٹینک کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔

اپنے خطاب میں ترکیہ کی سعادت پارٹی کے ڈپٹی چئیرمین اور رکن پارلیمنٹ محمود عارکان نے کشمیر کو انسانی حقوق اور انصاف کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری خصوصاً او آئی سی پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو روکنے اور اقوامِ متحدہ کی قرادادوں پر عمل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ رکن پارلیمنٹ برہان کایاتورک کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل بین الاقوامی امن اور اقوام متحدہ کی ساکھ کے لیے ضروری ہے اور یہ صرف آزادانہ رائے شماری سے ممکن ہے۔

سابق پاکستانی سفیر نعمان حضر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی اور عالمی امن کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔ پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ہندو آبادی کی مسلسل آبادکاری پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اِسی بات کی عکاس ہے کہ دیرینہ مسائل کو نظرانداز کرنا کبھی دیرپا امن نہیں قائم کرع سکتا۔ پاکستانی سفیرڈاکٹر یوسف جنید نے پاکستان اور ترکیہ کے گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے ترک حکومت اور عوام کا کشمیر کے اصولی مؤقف کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

پاکستانی سفیر نے اپنے خطاب میں پاکستان کی جانب سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی بھرپور سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔