
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے ترک مغربی صوبے بالکیسر میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاحی تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں شرح سود کی کمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اور سرمایہ کار سرکاری بینکوں سے قرضہ لیں سکتے ہیں۔
ترک صدر نے مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے مہنگائی کو 6.4 فیصد پر لایا اور شرح سود کو 4.6 فیصد پر لایا۔ہم مہنگائی کو مزید کم کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں اور ایسا قدم ہرگز نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک کی اکانومی کو نقصان ہو
مرکزی بینک نے گزشتہ ماہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو ایک ہفتے کے ریپو آکشن ریٹ کو 13 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد کر دیا۔ کمیٹی رواں ماہ نومبر اور دسمبر میں اس سال کے آخر تک شرح کے تعین کے تین مزید اجلاس منعقد کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترک نے اپنی اکانومی کو بہتر کرنے کے لیے ہم نے جو اقدامات کیے، جو طریقہ کار نافذ کیا ہے ، اس کی بدولت ہم اپنے ملک ہم اپنے ملک پر عالمی بحرانوں کے اثرات کو کم سے کم رکھ رہے ہیں۔ مزید یہ کہ ہم ایسے اقدامات کرتے ہیں جو بہت سے شعبوں میں دنیا کے لیے ایک مثال قائم کریں گے۔
حکومت عزم کے ساتھ اقتصادی پروگرام پر عمل درآمد کر رہی ہے، جو سرمایہ کاری، روزگار، پیداوار، برآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس پر مرکوز ہے۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ ترک دنیا بھر میں برآمدات کر رہا ہے جس سے روزگار 31 ملین افراد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور برآمدات ہر ماہ ریکارڈ توڑ رہی ہیں۔
بالکیسر اور اس کے اضلاع OIZs میں 7.6 بلین سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی مالیت والی 42 سہولیات اور موجودہ ویلیویشن 28 بلین تک پہنچنے والی ہماری پرائیویٹ سیکٹر کی تنظیموں کی مدد سے بنائی گئی ہے اور اس سے سرکاری اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری ہمارے شہر کے لیے فائدہ مند اور نتیجہ خیز ثابت ہو