
پاکستان آذربائیجان اکنامک کوآپریشن چیمبر کے صدر خرم بھٹی نے میڈیا کو بتایا کہ اگر ہم 2019 کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو تقریباً 45 ہزار پاکستانیوں نے سیاحت کے لیے آذربائیجان کا دورہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ فی الحال دونوں ممالک کی سیاحتی ایجنسیوں کے درمیان بات چیت بھی جاری ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ چونکہ پاکستانی سیاحوں کو پہلے ہی ای ویزا کی پیشکش کی جا چکی ہے اور آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازیں شروع ہو چکی ہیں، مجھے امید ہے کہ 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 50 ہزار سیاح ہو جائے گی۔
دنیا بھر کے کئی ممالک جن میں یو اے ای اور ترکی شامل ہیں انہوں نے پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت ختم کر دی ہے۔
چیرمین کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ آذربائیجان بھی اس پر غور کرے گا اور سیاحوں کی آمد میں اضافے کے لیے اس ضرورت کو ختم کرے گا۔
انہوں نے آذربائیجانیوں کو پاکستان کا دورہ کرنے اور پاکستانی قوم کی شاندار مہمان نوازی سے لطف اندوز ہونے کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کی وسیع اقسام ہیں، جس میں دنیا کے بلند ترین پہاڑ، صحرا، جدید فن تعمیر، قدرتی وسائل، ورثہ، مذہبی اور ثقافتی سیاحت شامل ہے۔
آذربائیجان سے پاکستان آنے والے وفد نے پاکستان میں مہمان نوازی کی سطح اور اس کی ثقافت اور کھانوں کا لطف اٹھایا اور اسکی تعریف کی۔
پاکستانی حکومت نے آذربائیجان کے شہریوں کے لیے سیاحتی یا کاروباری ویزے کا حصول بہت آسان بنا دیا ہے۔
اس لیے امید ہے کہ موجودہ حالات اور براہ راست پروازوں کی دستیابی کے ساتھ دونوں برادر ممالک کے درمیان سیاحت میں اضافہ ہوگا۔