
کراچی میں ایکسپو سنٹر میں 19 سے 22 نومبر تک جاری رہنے والے دفاعی ساز و سامان کے بین الاقوامی میلے آئیڈیاز 2024 نے دنیا بھر کے دفاعی ماہرین، صنعتکاروں اور حکام کو ایک جگہ جمع کیا۔ اس سال کا میلہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ تھا، جس میں 350 بین الاقوامی کمپنیز اور 560 دفاعی اداروں نے اپنی جدید ترین مصنوعات کی نمائش کی۔
آئیڈیاز 2024 میں ترکیہ، آذربائیجان، روس، چین، ایران، اٹلی، اور برطانیہ سمیت 55 ممالک نے شرکت کی، اور 30 عالمی رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ترکیہ اور چین نے اِس میلے میں بڑے پیمانے پر شرکت کی، ترکیہ کے 75 سے زائد اداروں اور چین کے 50 سے زائد وفود نے اپنی مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی نمائش کی۔
پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے آئیڈیاز 2024 میں شرکت کی اور دوست ممالک کی دفاعی کمپنیوں کی فعال شرکت کی تعریف کی۔ آرمی چیف نے غیر ملکی فوجی حکام اور دفاعی مندوبین سے بھی ملاقات کی اور دفاعی تعاون بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان کا دفاعی مظاہرہ
آئیڈیاز 2024 میں پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے کھلے سمندر میں انسدادِ دہشت گردی آپریشن "نشانِ پاکستان” کا شاندار مظاہرہ کیا گیا، جس میں پاک بحریہ، پاکستان آرمی اور پاک فضائیہ کے دستوں نے حصہ لیا۔ اس آپریشن کے ذریعے پاکستان کی دفاعی فورسز کی ہم آہنگی اور جدید آپریشنل صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔
پاکستان بحریہ نے اس موقع پر پاکستان میری ٹائم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں پاکستان بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور اس پارک کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ایڈمرل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئندہ بحری ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی، سمندری توانائی، سی فوڈ پروسیسنگ، جہاز سازی اور ساحلی سیاحت کے شعبوں میں مزید ترقی کرے گا۔
پاکستان کی جدید دفاعی مصنوعات کی نمائش
آئیڈیاز 2024 میں پاکستان کی مسلح افواج نے الخالد ٹینک، الضرار ٹینک، شاہپر 3 ڈرون، حیدر مین بیٹل ٹینک اور جدید سپر مشاق طیارے کی نمائش کی، جو نمائش کے شرکاء اور دفاعی ماہرین کی توجہ کا مرکز بنے۔
بین الاقوامی معاہدے
پاکستان نے آئیڈیاز 2024 میں مختلف بین الاقوامی کمپنیز سے اہم معاہدے کیے ہیں۔ ان معاہدوں کے بعد پاکستان میں تیار کی جانے والی بم پروف گاڑیاں برآمد کی جائیں گی، جو عالمی سطح پر پاکستانی دفاعی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کی نشاندہی کرتی ہیں۔