روس کی وزارت دفاع شام کی سرکاری فوج کو جدید اسلحہ فراہم کر رہی ہے۔ بحرہ اوقیانوس میں اسلحے سے بھرے ایک بحری جہاز کی تصاویر جاری کی گئیں ہیں۔ یہ جہاز روس کی بندرگاہ سے شام کی طرف جاتا دکھائی دیا ہے۔ بحری جہاز میں جنگی اسلحہ اور ٹینک شامل تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمرڈ پرسانل کیریئر بھی اسی بحری جہاز کے ذریعے شام پہنچائے گئے ہیں۔
ایک ایسے وقت میں جب تُرک فوج شام کے اندر فوج سے لڑ رہی ہے، روسی اسلحے کی آمد نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ تُرکی مارچ سے شام میں فوجی کارروائیاں کر رہا ہے۔ تُرک فوج کے حملے میں سیریئن عرب آرمی اور نیشنل ڈیفنس فورسز کو بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان پہنچا تھا۔ شامی فوج کی کئی گاڑیاں جن میں جدید ریڈار نصب تھے اس حملے میں تباہ ہو گئیں تھیں۔ اس سال میں یہ اسلحے سے بھرا یہ تیسرا بحری جہاز ہے جو روس نے شام کی حکومت کو فراہم کیا ہے۔ سب سے زیادہ جنگی ٹینکس دیئے گئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ آنے والے دنوں میں زمینی کارروائی شدت اختیار کر سکتی ہے۔ بعض ملٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ جب شام نے کوئی بڑی جنگی کارروائی کرنی ہوتی ہے اس وقت روس جدید اسلحے سے شام کی مدد کرتا ہے۔