فرانس میں سینٹ نے اسلام علیحدگی بل میں ایک اور شرط کا اضافہ کرتے ہوئے یونیورسٹیوں میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد کر دی۔
اسلام مخالف اس بل میں فرانس کی سینٹر رائٹ ریپبلکن پارٹی نے تعلمی اداروں میں مذہبی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے نماز سمیت دیگر سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔ تاہم مخالف جماعت کے سینٹرز اور وزیر تعلیم نے
اس بل کی مخالفت کی لیکن دائیں بازو سینٹرز کے ووٹ سے بل منظور کر لیا گیا۔
رواں سال 16 فروری کو سینٹ سے مشاورت کے بعد قومی اسمبلی نے اس بل کو منظور کیا تھا۔ فرانس کے صدر ایمانل میکرون نے گزشتہ سال اسلام علیحدگی کے خاتمے کے لیے یہ بل متعارف کروایا تھا۔
اس بل کے منظر عام پر آنے کے بعد پوری دنیا میں اسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ اس بل کا بنیادی مقصد مسلمانوں سے ان کی مذہبی آزادی چھینا ہے۔
