کورونا وائرس کے خوف کے باعث نیویارک اسٹاک ایکسچینج کے ٹریڈنگ فلور بند کر دیئے گئے ہیں۔ 23 مارچ سے شیئرز کی خرید و فروخت یعنی ٹریڈنگ الیکٹرونک طریقے سے آن لائن کی جائے گی۔ اس بات کا فیصلہ نیویارک اسٹاک ایکسچینج کے بعض ٹریڈرز اور ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد کیا گیا۔ امریکی وزیر خزانہ اسٹیو منچن نے وال اسٹریٹ کو اپنی ٹریڈنگ کے دورانئے کو محدود کرنے کی تجویز دی ہے۔ وزیر خزانہ کی تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کی قیمتیں کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں اور وال اسٹریٹ کے تینوں انڈیکسز میں 30 فیصد کی غیر معمولی کمی ہو چکی ہے۔ تاہم نیویارک اسٹاک ایکسچینج کے صدر اسٹیسی کننگھم نے کہا ہے کہ فی الحال مارکیٹ بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اپنے ایک بیان میں اسٹیسی کننگھم نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاوٗ کو روکنے کیلئے تمام ضروری حفاظتی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ٹریڈنگ فلورز بند کر دیئے ہیں تاہم ایکسچینج میں کاروبار کیلئے سرمایہ کاروں کو آن لائن رسائی دے دی گئی ہے۔ ایسی صورت میں کاروبار بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ٹریڈنگ فلورز بند ہونے کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار معمول کے مطابق جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ اسٹیسی کننگھم نے اس سے پہلے ٹریڈنگ فلورز بند کرنے کی تجویز کی مخالفت کی تھی تاکہ مارکیٹ میں ہونے والے غیر معمولی اتار چڑھاوٗ کو کنٹرول کیا جا سکے۔ ٹریڈنگ فلورز بند کرنے کا فیصلہ نیویارک سٹی کی حکومت کی طرف سے ریسٹورنٹس، بارز، جمز، تھیٹرز اور اسکول بند کرنے کے بعد کیا گیا۔ اس وقت نیویارک میں 50 سے زائد افراد کے اجتماع پر بھی پابندی عائد ہے۔ بدھ کو نیویارک کے گورنر اینڈریو کیومو نے تمام نجی کاروباری اور تجارتی اداروں سے کہا تھا کہ وہ اپنے 50 فیصد غیر ضروری عملے کو چھٹیاں دے دے تاکہ لوگوں کے اجتماع کو محدود کیا جا سکے۔ آج نیویارک اسٹاک مارکیٹ میں اب تک حصص کی خرید و فروخت کے 18 فیصد سودے طے ہوئے جو بروکرز اور کلائنٹس کے درمیان طے پائے۔