turky-urdu-logo

صدر ایردوان نے ہیومن رائٹس ایکشن پلان جاری کر دیا

صدر رجب طیب ایردوان نے ترکی کے ہیومن رائٹس ایکشن پلان کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایکشن پلان پر آئندہ دو سال میں عمل درآمد ہو گا۔ تمام سیاسی جماعتوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ آئین کی تیاری میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہیومن رائٹس ایکشن پلان ایک وسیع النظر قانون ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اب ترکی میں انسانی حقوق کو قانونی تحفظ حاصل ہو گا اور قانون سے کوئی بالا تر نہیں ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ایکشن پلان کے 11 اصول طے کئے گئے ہیں جس میں سے سب سے پہلا اصول یہ ہے کہ انسانی حقوق کو آئینی اور قانونی تحفظ دیا جا رہا ہے۔ وہ ہیومن رائٹس ایکشن پلان کی ایک تعارفی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

صدر ایردوان نے پہلے جیوڈیشئل ریفارم پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کا نیا آئین اس بنیاد پر بنایا جا رہا ہے کہ "شخصی آزادی کو یقینی بنایا جائے گا، ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد رکھی جائے گی اور ترکی میں جمہوریت کو استحکام حاصل ہو گا۔”

انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس ایکشن پلان کے تحت آزادی، شہریوں کی جان و مال کی حفاظت، عام آدمی تک انصاف کی فراہمی، آزادیْ رائے، خواتین اور معذوروں کے حقوق کو تحفظ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں ان تمام آزادیوں کو افسر شاہی نے دبا کر رکھا ہوا تھا جس کے باعث ان پر مناسب طریقے سے عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔ اب حکومت ان تمام آزادیوں کو قانونی اور آئینی تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ سیاسی عمل میں سیاسی جماعتوں کی شمولیت کو یقینی بنانے اور جمہوری رویوں کو فروغ دینے کے لئے آئین میں ضروری ترامیم کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس کمپنسیشن کمیشن قائم کیا جا رہا ہے جو طویل عدالتی کارروائی کے دوران ہونے والے مالی نقصان کا ازالہ کرے گا۔

صدر ایردوان نے کہا کہ آزادی رائے کے ساتھ ساتھ احتجاجی مظاہروں کے حقوق بھی بحال کر رہے ہیں لیکن اس کے لئے آئین میں ضروری ترامیم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے یورپین یونین کے لئے ویزا پالیسی کو بھی نرم کرنے کا اعلان کیا۔

Read Previous

ترکی میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال

Read Next

اسرائیلی فوجی عدالت نے فلسطین کی خاتون سیاسی رہنما کو دو سال کی سزا سنا دی

Leave a Reply